فیفا ورلڈ کپ 2022 قطر میں 21 نومبر سے 18 دسمبر تک کھیلا جائے گا، جس کیلئے میزبان ٹیم قطر سمیت کل 32 ٹیمیں اس ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں، جو کہ مشرق وسطیٰ میں پہلی بار فٹ بال کا سب سے بڑا ایونٹ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فورٹیم ٹیکنالوجیز قطر کی وزارت داخلہ کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد نام نہاد انٹرسیپٹر ڈرون فراہم کرے گی تاکہ فٹ بال گراؤنڈ اور اطراف کے مقامات پر دوسرے ڈرونز سے ممکنہ حملوں کو روکا جاسکے۔
فورٹیم ڈرون دیگر ڈرونز کو اسٹیڈیم کے قریب نیچے لائیں گے اور منتقل کریں گے جو سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوسکتے ہیں۔
ڈرون بنانے والی کمپنی نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ معاہدہ عام طور پر ممکنہ ڈرون حملوں کے خطرے کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔
فیفا ورلڈکپ 2022، کیا قطر میں ہم جنس پرستوں کو داخلے کی اجازت ہوگی؟
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں قائم کاروبار کا کہنا ہے کہ اس نے دیگر کھیلوں کے مقابلوں میں اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کیے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنے سسٹم کے پورٹیبل ورژن یوکرین کو عطیہ کیے ہیں۔
کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ کے ہوائی اڈوں کے لیے ڈرون مخالف اقدامات پر بھی کام کر رہا ہے۔
New product alert! Testing out the Fortem Drogue Chute™ on larger fixed wing targets. This particular target has a 9 ft. wingspan, and a 25lbs take off weight, (similar to Russian Orlan 10). #newproduct #chute #drones #dronetechnology pic.twitter.com/qdjoyNeq3h
— Fortem Technologies (@FortemTech) June 13, 2022
برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ڈن نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ڈرون استعمال کرنے والے دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے کیونکہ ٹیکنالوجی زیادہ قابل رسائی ہوگئی ہے۔
فیفا ورلڈکپ 2022، ٹکٹوں کی فروخت کا نیا سلسلہ شروع