پیکا ایکٹ، پی ایف یوجے اور ایف آئی اے سیکشن 20کالعدم قرار دینے پر آمنے سامنے

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
پیکا ایکٹ، پی ایف یوجے اور ایف آئی اے سیکشن 20کالعدم قرار دینے پر آمنے سامنے
پیکا ایکٹ، پی ایف یوجے اور ایف آئی اے سیکشن 20کالعدم قرار دینے پر آمنے سامنے

اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور ایف آئی اے پیکا ایکٹ کی دفعہ 20 کالعدم قرار دینے پر آمنے سامنے آگئے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی پٹیشن واپس لے لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے ایف آئی اے کی جانب سے پیکا ایکٹ کی دفعہ 20 چیلنج کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن 20 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔ پٹیشن فوری واپس لی جائے۔

 یہ بھی پڑھیں:

افغانستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے پاکستان کی پہلی امدادی کھیپ پہنچ گئی

صدر پی ایف یو جے اور سیکریٹری جنرل نے ایف آئی اے سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کا احترام کیا جائے گا۔ پیکا ایکٹ پر نظرِ ثانی بھی کی جائے گی۔ موجودہ حکومت اپنے وعدے سے مکر گئی۔

پی ایف یو جے کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) پیکا قانون کا غلط استعمال کرتا آیا ہے۔ اسی ادارے نے سیکشن 20 غیر آئینی قرار دینے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، ن لیگ کی مرضی کے بغیر ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایک پیغام میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے پیکا 2016 کے سیکشن 20 کے ایک حصے کو ختم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل وزارتِ داخلہ اورحکومت سے اجازت لیے بغیر دائر کی۔

واضح رہے کہ پیکا آرڈیننس کے تحت صحافی برادری اور میڈیا پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ٹوئٹر پیغام میں ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ ایف آئی اے نے حکومت سے اجازت لیے بغیر دائر کی گئی درخواست فوری واپس لے لی ہے۔ 

Related Posts