اسلام آباد: پاکستان میں وفاقی حکومت چلانے کا کل بجٹ 550 ارب روپے ہے جبکہ پنشن کی ادائیگیوں کا حجم 600 ارب روپے ہے۔
کل بجٹ کی نسبت پنشن کی ادائیگیوں کے حجم میں 5 ارب روپے کے اس فرق سے معیشیت پر اثر پڑ سکتا ہے، آئندہ سالوں میں پنشن کا مسئلہ ختم نہ کیا گیا تو یہ معیشت کیلئے ایٹم بم ثابت ہو گا۔
پاکستان ریلویز کے کل اخراجات 58 ارب جبکہ ریونیو 60 ارب ہے، تاہم پہلے کے نقصانات کے باعث ریلویز اب بھی خسارے میں ہے۔
ملازمین کو تنخواہ اور پنشن تو دی جا رہی ہیں لیکن جنوری 2021 کے بعد سے کسی بھی ملازم کو گریچویٹی ادا نہیں کی گئی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلویز نے تین ماہ بعد اجلاس کے انعقاد کے باوجود وزیر ریلویز کی عدم شرکت پر برہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ریلویزکوبہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرمین محمد معین وٹو کی زیر صدارت ہوا جس میں حالیہ سیلاب سے نقصاننات کامعاملہ زیر بحث آیا، ریلویز حکام کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے سندھ میں بے تحاشا نقصان ہوا۔
رکن کمیٹی پیر فضل علی شاہ نے کہا کہ آفات مستقبل میں بھی آسکتی ہیں اس پر حکمت عملی بنانی ہوگی، چیئرمین نے کہا کہ ہر تین سو کلو میٹر کے بعد ڈاؤن سٹریم پر جھیلیں بنائی ہوئی ہیں سیلاب کا پانی ان جھیلوں میں جمع ہوتا ہے اور سیلاب کا زور ٹوٹ جاتا ہے۔