فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال 2025-26 میں پاکستان میں ای کامرس اور بین الاقوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس اقدامات کے ذریعے 65 ارب روپے اضافی حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ایف بی آر نے تجویز پیش کی ہے کہ گوگل، یوٹیوب اور دیگر عالمی ٹیک کمپنیوں پر 10کی بجائے 15 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جائے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف محصولات میں اضافہ ہے بلکہ ان کمپنیوں کو پاکستان میں باقاعدہ موجودگی قائم کرنے کی ترغیب دینا بھی ہے۔
ایف بی آر نے سولر پینلز اور متعلقہ پرزوں کی درآمد پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس سے 20 ارب روپے اضافی آمدنی متوقع ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے، اور اگر پارلیمنٹ اس پر اعتراض کرتی ہے تو حکومت کو متبادل اقدامات پر غور کرنا ہوگا۔
بین الاقوامی ای کامرس پلیٹ فارمز جو پاکستان میں مال و خدمات فراہم کرتے ہیں، ان پر ‘ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ٹیکس’ عائد کرنے کی تجویز ہے، جس سے 39 ارب روپے اضافی آمدنی متوقع ہے۔ مقامی ای کامرس پر آمدنی اور سیلز ٹیکس کے ذریعے 26 ارب روپے اضافی حاصل ہونے کی توقع ہے۔
سولر پینلز کی درآمد پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز پر پی پی پی اور دیگر حلقوں کی جانب سے شدید مخالفت سامنے آئی ہے۔ اگر پارلیمنٹ اس پر اعتراض کرتی ہے تو حکومت کو متبادل اقدامات پر غور کرنا ہوگا۔
ایف بی آر کی جانب سے پیش کردہ ٹیکس اقدامات سے ای کامرس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ متوقع ہے، جس سے 65 ارب روپے اضافی آمدنی حاصل ہونے کا امکان ہے۔ تاہم، سولر پینلز کی درآمد پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز پر موجودہ سیاسی ماحول میں چیلنجز درپیش ہیں۔