لاہور میں میکے سے پیسے نہ منگوانے پر سسر اور شوہر کا خاتون پر وحشیانہ تشدد

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
علامتی فوٹو

لاہور کے علاقے شفیق آباد میں گھریلو تشدد کا ایک لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون کو اس کے شوہر اور سسر نے مالی مطالبہ پورا نہ ہونے پر وحشیانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ خاتون کی شناخت ثنا جاوید کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں اس حملے میں شدید چوٹیں آئیں۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس کے نتیجے میں متعلقہ حکام نے فوری کارروائی کی۔

پولیس رپورٹ کے مطابق یہ بہیمانہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ثنا نے اپنے سسرالیوں کی جانب سے والدین سے پیسے منگوانے کے دباؤ کو ماننے سے انکار کر دیا۔ اس انکار پر اس کا شوہر انور محمود اور سسر غلام حسین مشتعل ہو گئے اور انہوں نے گھر کے اندر ہی اس پر وحشیانہ حملہ کر دیا۔

تشدد کے دوران ثنا کو بار بار گھونسے اور لاتیں ماری گئیں، بال کھینچے گئے اور اس کا سر دیوار میں مارا گیا، جس کے نتیجے میں اس کے سر پر گہرے زخم آئے اور شدید خون بہنے لگا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر ایک ہولناک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ثنا کو شدید اذیت میں مبتلا روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی تفصیل بیان کر رہی ہے۔

اپنے پولیس بیان میں ثنا نے بتایا کہ وہ طویل عرصے سے مالی دباؤ اور مارپیٹ کا شکار تھی اور ہر بار انکار پر اسے جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا۔ جس دن واقعہ پیش آیا، اس دن بھی اس نے پیسوں کے مطالبے کو ماننے سے انکار کیا، جس پر شوہر اور سسر نے اس پر ظلم ڈھایا۔

پولیس نے متاثرہ خاتون کے ماموں سہیل کی جانب سے دی گئی درخواست پر شوہر اور سسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور باضابطہ تفتیش کا آغاز ہو چکا ہے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

یہ واقعہ پاکستان میں گھریلو تشدد اور جہیز یا مالی مطالبات سے جڑے مظالم میں مسلسل اضافے کی سنگین نشاندہی کرتا ہے، حالانکہ ملک میں ایسے جرائم کے خلاف قوانین پہلے سے موجود ہیں۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور تشدد کے کیسز میں فوری اور موثر عدالتی کارروائی کی جائے۔

Related Posts