فاروق ستار نے ایم کیوایم نظریاتی کے نام سے نیادھڑاتیار کرلیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Farooq Sattar made a comeback in the name of MQM Nazriyati

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کا نیا دھڑا میدان میں آنے کے لیے تیار ہوگیا، ایم کیو ایم (پاکستان) کے سابق کنوینیئر ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم نظریاتی کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا عندیا دے دیا۔

آئندہ الیکشن میں سندھ بھر میں شہری علاقوں سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاریاں شروع کردیں۔یہ انکشاف انہوں نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو دیئے گئے انٹر ویو دیتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں نے اور میرے ساتھیوں نے 22 اگست کو یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات و اعلانات سے جو تاثر عام کارکنوں اور مہاجروں کے خلاف قائم ہوا ہے اس سے ایم کیو ایم کے کارکن اور عام مہاجر وں کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا اس لیے ہم نے ایم کیو ایم پاکستان بنانے کا اعلان کر کے لندن سے اعلان لا تعلقی کیا تھا۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں نے سندھ حکومت کے دعوں کی قلعی کھول دی ہے جبکہ اس سے قبل پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے کراچی کا کچرا صاف کرنے کا جھوٹا دعویٰ  کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ تینوں جماعتیں ایسی حرکتیں کر کے صرف کراچی پر اپنا قبضہ ثابت کرنا چاہتی ہیں اور کراچی کو اون کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی کچرا وہیں کا وہیں ہے اور نالے بھی صاف نہیں ہوئے، ایشیائی ترقیاتی بینک سے نالوں کی صفائی کے لیے سندھ حکومت فنڈ حاصل تو کر لیا مگر نالے اب تک صاف نہیں ہوئے اور سارا پیسہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ہڑپ کر لیا جس کے نتیجے میں 30 منٹ کی بارش سے کراچی ڈوب گیا اور اگر یہ بارش ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت کے لیے ہو جاتی تو سیکڑوں لوگ جان سے جاتے اور ان کے مال و اسباب بھی تباہ ہو جاتے۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نئی ایم کیو ایم نوجوانوں کو ٹکٹ دے کر انہیں بلدیاتی اداروں میں اس شہر کی خدمت کا موقع دینا چاہتی ہے اورایم کیو ایم نظریاتی کے عہدیداران بھی نوجوان ہی ہوں گے، ان میں جوش ہوتا ہے اور وہ مصلحت کا شکار بھی نہیں ہوتے، اس شہر کو اب صرف نوجوان ہی بچا سکتے ہیں، ہم صرف ان نوجوانوں کو مشورہ دیں گے اب نظام صرف نوجوان ہی چلائیں گے اور یہ ان کا حق بھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس وقت میں میئر کراچی تھا تو اس وقت میں نے شہر کو پانی فراہم کرنے کیلئے کے ٹومنصوبے کے ذریعہ پانی کا نظام دیا، پھر سابق ناظم مصطفیٰ کمال جو اُس وقت ایم کیو ایم کے منتخب ناظم تھے انہوں نے کے تھری کا منصوبہ دیا اور ایم کیو ایم نے ہی کے فور کی بنیاد ڈالی ۔

پیپلز پارٹی کے 12 سالہ دور اقتدار میں کے فور منصوبے میں تاخیری حربے استعمال کر کے کرپشن کو فروغ دیا گیا اور کراچی کو اون نہیں کیا گیا، سندھ حکومت کراچی سے 95 فیصد صوبے کا ٹیکس وصول کر کے یہاں لگانے کو تیار نہیں ہے، یہ ہی وفاق کی صورتحال رہی ہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے متعدد بار وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو خط لکھے اور انہیں کراچی کے حوالے سے کئی مشورے دیے مگر وہ بھی کراچی پر توجہ نہیں دے رہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار بھی مجھے کراچی کے حوالے سے مشورہ کرنے کے لیے نہیں بلایا، اگر بلاتے تو انہیں مفید مشورے دیتا، کیوں کہ کراچی کے حوالے سے میرا وسیع تجربہ ہے میں کراچی کا میئر اور سندھ کا وزیر بلدیات بھی رہا ہوں۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت حسین استعفیٰ بھول کر حلقے کی خدمت کیلئے نکل گئے، وعدہ پورا کردیا

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نظریاتی کا اعلان جلد کیا جائے گا، ابھی لوگوں سے رابطے جاری ہیں اور کئی لوگ جو مختلف دھڑوں میں موجود ہیں وہ ایم کیو ایم نظریاتی کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں۔

Related Posts