اسرائیلی سوشل میڈیا انفلوئنسر ایو کوہن نے حال ہی میں ایک جذباتی ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ روتی ہوئی نظر آتی ہیں، یہ ویڈیو اُن کے گھر پر حالیہ حملے میں ہونے والے نقصان کے بعد منظرعام پر آئی ہے۔
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی جب اس سے قبل ایو کوہن کو غزہ میں فلسطینیوں کی تکلیفوں کا مذاق اُڑاتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جبکہ نئی ویڈیو میں انہیں بظاہر روتے اور ایرانی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جیسے ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آئی، لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے فوری طور پر ایو کوہن کے دوہرے معیار کو بے نقاب کیا اور اُن کی پرانی ویڈیوز یاد دلائیں جن میں وہ غزہ میں فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کا مذاق اُڑاتی تھیں اور اب اُسی طرح کا دکھ انہیں خود سہنا پڑ رہا تھا۔
ماضی میں اسی انفلوئنسر نے ایک ڈرامائی ویڈیو بنائی تھی جس میں انہوں نے چہرے پر مصنوعی زخموں کا میک اپ کیا تھا اور جیسے ہی پسِ منظر سے “کٹ” کی آواز آتی ہے، وہ ایک پھل پھینکتی ہیں اور تالیاں بجتی ہیں۔ یہ عمل فلسطینی عوام اور پوری دنیا میں شدید غم و غصے کا باعث بنا تھا۔
تاہم ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق حالیہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے کئی افراد ہیں، غور کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ویڈیو میں بائیں جانب موجود فرد فارسی زبان بول رہا ہے، جو اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ ویڈیو ایران میں فلمائی گئی، نہ کہ اسرائیل میں۔ اس سے یہ دعویٰ مشکوک ہو جاتا ہے کہ یہ ویڈیو کسی اسرائیلی انفلوئنسر کی ہے جسے مکافاتِ عمل کا سامنا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو میں جو شخص دکھایا گیا ہے، وہ خود اسرائیلی فضائی حملوں کا شکار معلوم ہوتا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی حالیہ فوجی کارروائیوں میں 50,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق محصور غزہ کی پٹی میں تقریباً 50,000 حاملہ خواتین جنگی حالات کے باعث قبل از ولادت طبی نگہداشت سے محروم ہیں۔