لندن:برطانیہ کی کمپیٹیشن اور مارکیٹس اتھارٹی نے جف پلیٹ فارم GIPHYکی خریداری سے متعلق مکمل معلومات نہ دینے پر فیس بک کو 55 کروڑ پاؤنڈ کا جرمانہ کر دیا۔
کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جف پلیٹ فارم کی خریداری سے متعلق تحقیقات میں درکار معلومات دینے سے انکار کرنے پر فیس بک پر جرمانہ لگایا گیا۔
جرمانہ لگا کر فیس بک کو خبردار کیا گیا کہ کوئی کمپنی قانون سے بالاتر نہیں۔دوسری جانب فیس بک نے برطانوی کمپیٹیشن واچ ڈاگ کی جانب سے عائد جرمانے کی شدید مذمت کی ہے۔
دوسری جانب مصر میں ایک نابینا شخص اپنے خاندان سے گم ہونے کے 21 سال کے بعد فیس بک کے ذریعے دوبارہ اپنے خاندان سے جا ملا، میڈیارپورٹس کے مطابق مصر میں ایک نابینا شخص اپنے خاندان سے گم ہونے کے 21 سال کے بعد دوبارہ اپنے خاندان سے رابطہ ہوگیا۔
دو عشروں بعد ملنے والے شخص کی تلاش کے لیے اس کے اقارب نے فیس بک پر اس کی تصویر اور دیگر تفصیلات کے اشتہارات دے رکھے تھے جن کی مدد سے اس کی تلاش میں مدد ملی۔نابینا محمد ابراہیم حجازی کا تعلق مصر کی دقھلیہ گورنری کے میت سلسیل شہر کے نواحی علاقے کفر الجدید سے ہے۔
ابراہیم کی عمر 7 سال تھی جب وہ قاہرہ میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ چلتے ہوئے گم ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اس کے خاندان نے اسے بہت تلاش کیا۔ابراہیم کے ایک ہم سائے محمد سعد اللہ الجعلی نے کہا کہ ابراہیم ابھی بچہ تھا جب وہ اپنے بھائی کے ساتھ قاہرہ میں چلتے چلتے غائب ہوگیا تھا۔
دونوں بھائی اپنی ماں سے ملنے جا رہے تھے جو شوہر سے طلاق ہونے کے بعد اپنے والدین کے گھر رہ رہی تھی۔ وہ اپنی ماں کے پاس ایک ماہ رہا۔ ایک ماہ بعد دارالحکومت قاہرہ کے رش میں کہیں کھو گیا۔
فیس بک کے ذریعے ملنے والی معلومات کے مطابق ایک شخص نے ابراہیم کو دیکھا اور اس کا تعارف کرنے کے بعد اسے اس کے خاندان اور ماں سے ملایا۔ابراہیم کے خاندان کی ایک پڑوسی خاتون ام ہاشم عبدہ اسماعیل نے بتایا کہ ابراہیم اکثر اپنی ماں کے پاس اس سے ملنے جاتا رہتا تھا۔
جب وہ ایک شخص کو ملا تو اس نے اسے اس کے والد سے ملا دیا۔پڑوسن نے بتایا کہ گم ہونے کے بعد ابراہیم کو اس کے والد نے کئی گورنری میں تلاش کیا۔ جگہ جگہ پولیس کو رپورٹ دیں مگر کہیں سے بھی اس کا کوئی پتا نہ چلا۔
آخر کار اسے یونیورسٹی کی طالبہ نے دیکھا اور فیس بک پرموجود پوسٹ کی تفصیل کے مطابق اس کی معلومات لیں۔ لڑکی نے بتایا کہ جس نوجوان کی اس کے والدین کو تلاش ہے وہ کفر الشیخ گورنری میں نابینا افراد کی کفالت کے ایک مرکز میں ہے اور اس کا نام محمد ابراہیم حجازی ہے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیٹ پر نازیبا مواد روکنے کیلئے سوشل میڈیا رولز جاری کردئیے گئے