معروف ٹک ٹاکر سنبل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کے درمیان شدید تنقید اور تبصروں کا باعث بنی ہوئی ہے۔
سنبل ملک جو اپنے لائیو سیشنز میں نازیبا گفتگو اور حرکات کے لیے پہلے ہی تنازعات کا شکار رہی ہیں، اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی ہیں۔
پاکستان میں حالیہ برسوں میں سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات، بالخصوص ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
سنبل ملک سے قبل بھی کئی مشہور خواتین ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے واقعات منظر عام پر آچکے ہیں، جنہوں نے سوشل میڈیا پر تنازعات کو ہوا دی۔
امشا رحمان، جنت مرزا، رومیسا خان اور دیگرٹک ٹاکرز کی ویڈیوز بھی مختلف اوقات میں لیک ہوئیں، جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کیا۔ کچھ معاملات میں متاثرین نے ویڈیوز کو جعلی قرار دیا، جبکہ دیگر نے خاموشی اختیار کی۔
معروف پاکستانی ٹک ٹاکر اریکا حق نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ کچھ ٹک ٹاکرز شہرت اور ویوز کے لیے جان بوجھ کر اپنی نازیبا ویڈیوز لیک کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ رجحان عمومی نہیں ہے، لیکن چند کیسز میں ایسی مثالیں دیکھنے میں آئی ہیں تاہم انہوں نے زور دیا کہ زیادہ تر معاملات میں خواتین واقعی بلیک میلنگ اور سائبر کرائم کا شکار ہوتی ہیں۔
سنبل ملک کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے کا واقعہ ایک بار پھر سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال اور ڈیجیٹل پرائیویسی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ واقعات نہ صرف متاثرہ افراد کے لیے ذہنی اور سماجی مسائل کا باعث بنتے ہیں بلکہ معاشرے میں منفی رجحانات کو بھی فروغ دیتے ہیں۔