امریکا نے عراق پر حملے سے قبل جھوٹے ثبوت دئیے۔سابق فرانسیسی وزیر دفاع

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیرس: فرانس کی سابق وزیرِ دفاع مشیل ایلیٹ میری نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے عراق پر حملے سے قبل جو ثبوت دئیے وہ جھوٹے تھے۔ گندم کے گوداموں کی تصاویر کو میزائل ڈپو بنا کر پیش کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق فرانسیسی خاتون وزیرِ دفاع نے پولیٹیکل میموری پروگرام میں انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے جعلی ثبوتوں کی بنیاد پر عراق پر حملہ کیا۔ فرانس نے اس دور میں بھی امریکی حکومت کی طرف سے دئیے گئے اسباب مسترد کردئیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

 بھارت کا چین سے تصادم پر بحث سے انکار، اپوزیشن کا واک آؤٹ

سابق وزیرِ دفاع نے کہا کہ فرانس کو علم تھا کہ امریکا جنہیں میزائل ڈپو بتا رہا ہے، وہ گندم کے گودام ہیں۔ 2002 میں امریکی وزیرِ دفاع ڈونلڈ رمز فیلڈ نے یورپی یونین وزرائے دفاع سے ملاقات میں جعلی ثبوت فراہم کرنے کیلئے تصاویر دکھائیں۔

 مشیل ایلیٹ میری نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع نے الزام عائد کیا کہ گندم کے ڈپو میزائل داغنے کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ میں نے فرانسیسی فوج کو ہدایات دیں کہ سٹیلائٹس کی بنیاد پر عراق کی زیادہ سے زیادہ تصاویر لیں اور پھر میں نے وہ تصاویر دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے واضح کیا کہ وہ گندم کے گودام تھے، میزائل ڈپو نہیں۔ ہم خودمختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ اگر امریکی تصویروں کے سوا ہمارے پاس کچھ نہ ہوتا تو ہم بھی وہی تسلیم کرلیتے جو امریکا نے کہا۔ ہم ہر کام میں امریکا کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔

 

Related Posts