ماسکو: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن نے روسی دارالحکومت میں ملاقات کی ہے جس کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ یوکرین کشیدگی کیلئے آنے والے دن اہم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے اتحادی ملک کے طور پر فرانس الگ تشخص رکھتا ہے تاہم روسی صدر امریکا اور 30 اتحادی ممالک کی تنظیم نیٹو کے سامنے چٹان بن کر کھڑے ہیں۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ آنے والے دن یوکرین کشیدگی کیلئے اہم ہیں جس سے ملاقات میں پیشرفت کی امید پیدا ہوئی ہے۔
امریکا اور اسرائیل دفاعی میزائل سسٹم کی تیاری پر متفق
روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین نیٹو میں شامل ہوا تو جنگ کے خطرے کے بارے میں بار بار آگاہ کرچکے ہیں۔ واضح رہے کہ روس سلامتی سے متعلق ضمانت چاہتا ہے جس میں روسی سرحد کے قریب میزائلوں کی تنصیب اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت ترک کرنے کا وعدہ شامل ہے۔
مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ روس کے کچھ مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے تاہم روس سے ہتھیاروں کے کنٹرول اور اعتماد سازی کے امکانات پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔ فرانسیسی صدر نے روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند دن فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ آئندہ دنوں میں گہری گفت و شنید کی ضرورت پڑے گی جس کیلئے تمام ممالک مل کر اقدامات اٹھائیں گے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ ایمانویل میکرون کی کچھ تجاویز یوکرین کے بحران کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
دلچسپ طور پر روسی صدر نے فرانسیسی ہم منصب کی تجاویز کھل کر بیان نہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے متعدد خیالات، تجاویز جن کے بارے میں بات کرنا شاید بہت جلد ہو۔ واضح رہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد کے قریب 1 لاکھ سے زائد روسی فوجیوں کو جمع کر رکھا ہے جس پر امریکا اور نیٹو کو تشویش ہے۔