ای ایف پی نے عیدکی تعطیلات میں مزید ایک روز اضافے کی مخالفت کردی

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
Meat Industry: The Growth Potential: Ismail Suttar

کراچی: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان نے سندھ اور بلوچستان حکومتوں کی جانب سے عیدکی تعطیلات میں اچانک ایک روز کے مزید اضافے اور پیر 3اگست2020 کو تعطیل کا اعلان کرنے کے اقدام کو غیر دانشمندانہ،صنعت مخالف اور معاشی ترقی کے برخلاف قرار دیا ہے۔

ای ایف پی کے صدر اسماعیل ستار اور نائب صدر ذکی احمد خان نے ایک بیان میں سندھ اور بلوچستان حکومتوں کے رات گئے غیر طے شدہ عید تعطیلات میں ایک روز کے اضافے پر شدید حیرت اور تحفظات کا اظہار کیا۔

انہوں نے سندھ حکومت کے اس فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ عید پر 3دن کی تعطیلات سے مطلع کیا گیا تھا جس کے مطابق صنعتوں نے اپنی پیداواری سرگرمیوں کے حوالے سے حکمت عملی تیارکی مگر اس سے قطع نظر بلاکسی پیشگی اطلاع اچانک عید تعطیلات میں ایک روز کا اضافہ کردیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں حکومتوں کو صنعتوں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے اور صنعتی پیداواری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

اسماعیل ستار اور ذکی احمد خان نے سوال اٹھایا کہ ان فیصلوں کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ شاید بیوروکریسی نے کوئی کام دکھایا ہے کیونکہ کرونا وبا کی وجہ سے بیشتر بیوروکریسی اپنے دفاتر نہیں جارہی اور ایسا لگتا ہے کہ بیوروکریسی اپنی تعطیلات میں توسیع کی خاطر فیصلہ سازوں پر اثر انداز ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ عید کے دن شام کو دیر سے نوٹیفکیشن ملنے پر ہم حیرت زدہ ہیں اور یہ بات ستم ظریفی ہے کہ محکمہ لیبر خود اس اطلاع سے لاعلم تھا۔

ای ایف پی کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ عید تعطیلات میں اچانک ایک روز کے مزید اضافے کی وجہ سے صنعتوں کو اپنے ورکرز کو آگاہ کرنا مشکل ہو رہا ہے جس سے انتشار پھیل جائے گا۔ مزید برآں اگر پیر کے دن پلانٹ کام کرتے ہیں تو عید تعطیل ہونے کی وجہ سے اضافی وقت اور اضافی چھٹی کی صورت میں آجر کو روزانہ کی شرح کے مقابلے میں دگنا یا تین گنا زیادہ معاوضہ ادا کرنا پڑے گا۔

ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان سندھ اور بلوچستان حکومتوں کے اس غیر روایتی رویے کی سختی سے مذمت کرتی ہے کیونکہ اس سے تجارت اور صنعت کو بہت یادہ نقصانات کا سامنا کرنے پڑے گا جبکہ اس اقدام سے صنعتکار برادری الجھن کا شکار ہوگی اور ساتھ ہی یہ ایسی صورتحال کا باعث بنے گا جہاں اس غیر قانونی، غیرضروری نوٹیفیکیشن کو عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت: عید کے بعد بڑی قربانی متوقع

Related Posts