لاک ڈاؤن میں طلبہ نے پڑھنا چھوڑ دیا، اسکول ، کالجز کھلے رہنے چاہئیں، شاہد علی

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی :نجی کالجز کے مالکان کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران پریشان ،گزشتہ چھ ماہ ڈاؤن کی وجہ سے اسٹوڈنٹس کے نصاب کو نہیں ریکور کرایا جاسکا۔

نجی اسکول کے پرنسپل سید محمد شاہد علی نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد جب دوبارہ بچے کالج آنا شروع ہوئے تو بچوں نے جو کچھ پہلے پڑھا ہوا تھا وہ سب کچھ بھول چکے تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی پھر کورونا وائرس کی دوسری لہر رواں دواں ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر اسکول کالج کو بند کرنے کا کہا جا رہا ہے جس سے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اسکول کالجز بند ہونے کی وجہ سے ٹیچرز کی تنخواہیں، بلڈنگ کا کرایہ اور بجلی و گیس کے بل ابھی تک ادا نہیں کیے جاسکے ۔

بچوں کی فیسیں ابھی تک وصول نہیں ہو رہی ہیں، ہم نے گزشتہ چھ ماہ لاک ڈاؤن کے دوران بڑی مشکل سے گزارہ کیا ،بہت سارے ایسے کالجز اسکول ہیں جو بند ہوچکے ہیں کیونکہ اس کی بنیادی وجہ ہے کہ ان کالج اسکول کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے تھے یہی حال بچوں کی پڑھائی کا ہے اب تک نصاب ریکور نہیں کرایا جا سکا ،اس کی وجہ کالجز اسکول کی بندش ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی نسل کے لیے یہ سب چیزیں زہر قاتل ہیں، تعلیمی اداروں کو کھلا رہنا چاہیے اور بچوں کو ہر صورت پڑھائی پر توجہ دینی چاہئے، اب بچے بالکل پڑھائی سے باغی ہو چکے ہیں کیونکہ 6ماہ انہوں نے بالکل نہیں پڑھا ۔

بچے گھر میں ہر وقت موبائل فون پر گیم کھیلتے رہتے ہیں اور اب وہ چاہتے ہیں کہ اسی طرح چھٹیاں رہیں اور وہ موبائل فون سے انجوائے کرتے رہیں لیکن پانچ یا دس سال بعد ان بچوں کو سمجھ آئے گی کہ ان کا کتنا نقصان ہو چکا ہے لیکن پھر سب کچھ بے سود گاکیوں کہ آنے والی نئی نسل تعلیم کے زیور سے روشناس نہ ہوسکے گی۔

مزید پڑھیں:راولپنڈی میں سرد ہوا چلتے ہی گیس غائب، چولہے ٹھنڈے پڑ گئے

انہوں نے کہا کہ حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ مہربانی کرکے اسکول و کالجز کو مت بند کریں اور سردیوں کی چھٹیاں بھی بچوں کو نہ دیں تاکہ ان کا تعلیمی سال مکمل ہو اور یہ تدریسی عمل جاری و ساری رہے۔

Related Posts