اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کے معاملے پر بیان دیتے ہوئے اپنی آئینی پوزیشن واضح کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ کمیشن کا ٹی ایل پی پر پابندی عائد کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، بیان کے مطابق آئینِ پاکستان کے تحت تحریکِ لبیک پر پابندی کے متعلق اعلان کرنا وفاقی حکومت کا دائرۂ اختیار ہے۔
مذاکرات کی بھیک مانگنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔مفتی منیب الرحمان
تاریخ گواہ ہے کہ ہم پر امن رہے ہیں، تصویر کا ایک رخ نہ دکھایا جائے۔ٹی ایل پی
ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ آئین کے مطابق پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت ٹی ایل پی پر پابندی کے متعلق اعلان کرسکتی ہے۔ حکومت اس قسم کی سیاسی جماعت کے خلاف ریفرنس تیار کرکے 15روز میں سپریم کورٹ کو بھیج سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے بیان کے مطابق سپریم کورٹ اگر وفاقی حکومت کے تیار کردہ ریفرنس کے حق میں فیصلہ کردے تو سیاسی پارٹی کو فوری طور پر تحلیل تصور کیا جائے گا، اس کے بعد الیکشن کمیشن کا کردار سامنے آئے گا۔
ای سی پی کے ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن گزٹ کے ذریعے کسی بھی سیاسی پارٹی کے ممبران کو نااہل قرار دے سکتا ہے، بیان کے مطابق الیکشن کمیشن سے قبل حکومت کا ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوانا اور پھر سپریم کورٹ کا اس کے حق میں فیصلہ آنا ضروری ہے۔