کراچی میں کتوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی، ہزاروں شہری سگ گزیدگی کا شکار

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
کراچی میں کتوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی، ہزاروں شہری سگ گزیدگی کا شکار
کراچی میں کتوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی، ہزاروں شہری سگ گزیدگی کا شکار

کراچی میں آوارہ کتوں کی تعداد مبینہ طور پر 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے  جس کے باعث ہزاروں شہری سگ گزیدگی کا شکار ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں آوارہ کتوں کی تعداد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے، متعلقہ ادارے کتوں کی تعداد کم کرنے میں ناکام  نظر آتے ہیں۔ سگ گزیدگی کے واقعات میں ہر سال اضافہ ہونے لگا جس کے باعث کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

شہرِ قائد سمیت سندھ میں آوارہ کتوں کی حکمرانی قائم ہے۔تعداد بڑھنے کے باعث کتوں کا حوصلہ بھی جوان ہوگیا۔ شہری کتوں کو بھگانا چاہیں تو وہ ان پر بھونکنے لگتے ہیں۔ ہر گلی محلے میں کتوں کے غول کے غول نظر آتے ہیں۔

گزشتہ برس 2020 میں صرف جناح اسپتال کراچی میں سگ گزیدگی کے 8000 مریضوں کو لایا گیا۔ یہ تعداد گزشتہ برس 2019ء کے مقابلے میں2 ہزار کم اس لیے ہے کہ 5 ماہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران عوام کی بڑی تعداد گھروں میں موجود رہی۔

 سال 2019 میں 10 ہزار سگ گزیدگی کے مریضوں نے صرف جناح اسپتال کا رخ کیا تھا۔اسی برس سندھ کے اسپتالوں میں سگ گزیدگی کی ویکسین غائب ہونے سے صورتحال سنگین ہو گئی اورسیکڑوں افراد بالخصوص بچے جاں بحق ہوگئے۔

آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کو کوئی ادارہ کنٹرول کرنے کو تیار نہیں، بلدیاتی ادارے پہلے کتا مار مہم چلاتے تھے جس کے باعث سندھ کے شہروں میں کتوں کی تعداد کنٹرول میں رہتی تھی، تاہم بعض اقدامات کے باعث کتا مار مہم مکمل طور پر بند ہوچکی ہے۔ 

 سندھ میں بعض این جی اوز نے انسانوں پر کتوں کو ترجیح دیتے ہوئے ان کے تحفظ کا بیڑا اٹھالیا اور عدالتوں سے کتے مارنے پر پابندی لگوا کر سندھ کے شہریوں پر کتوں کی حکمرانی قائم کردی، جس کے بعد سے کتوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

ایم ایم نیوز ٹی وی کے ایک سروے کے مطابق کراچی میں 6 اضلاع کی209 یونین کمیٹیاں ہیں جبکہ ایک ضلع کونسل کراچی میں کل 38 یونین کونسلز ہیں۔کل 247 یوسیز موجود ہیں۔ایک یوسی میں 1 ہزار 200 سے 1 ہزار 800 تک کتے موجود ہیں۔

اگر اس تعداد کا اوسط نکالا جائے تو ایک یوسی میں 1 ہزار 600 کتے موجود ہیں۔ پورے شہر میں کتوں کی یہ تعداد 4 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے جو 2 سال قبل 2019ء میں 3 لاکھ کے لگ بھگ تھی۔

خاص طور پر صبح کے وقت اسکولوں اور مدارس میں جاتے ہوئے معصوم بچے آوارہ کتوں کا شکار بن جاتے ہیں تاہم کتوں پر ترس کھانے والی این جی اوز اور سندھ حکومت کو انسانی بے بسی اور تکلیف نظر نہیں آتی۔

عوام نے نام نہاد این جی اوز، عدلیہ اور حکومتِ وقت سے اپیل کی ہے کہ سندھ کے شہروں سے کتوں کی پرورش بند کرکے انہیں شہروں سے دور بھیجا جائے۔ بصورتِ دیگر ہر سال سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: 8 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش، ملزم کو گرفتار کر لیا گیا

Related Posts