سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ تنہائی انسان کو نہ صرف سگریٹ نوشی کے مقابلے میں جلد بوڑھا کر دیتی ہے بلکہ کئی موذی امراض جیسے ذیابیطس اور عارضہ قلب کی وجہ بھی بنتی ہے۔
یہ بات تو سب کو ہی معلوم ہے کہ تنہائی کی وجہ سے انسان ناخوش رہتا ہے اور یہ ڈپریشن، اضطراب اور تناؤ کے خطرے کو بڑھاتی ہے اور اسی کے ساتھ دیگر بیماریاں بھی چلی آتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا بھرمیں تنہائی ایک تیزی سے بڑھتا ہوا ہے مسئلہ جسے صحت عامہ کی ایمرجنسی کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی کے محققین کے اشتراک کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ سماجی تنہائی کے منفی جذباتی اثرات لوگوں کی حیاتیاتی گھڑیوں کو سگریٹ سے زیادہ تیز کردیتے ہیں۔
تنہائی، ناخوش اور نا امید محسوس کرنے سے انسان کی عمر تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے ناخوش ہونے کی وجہ سے دائمی سوزش، ناخوش ہونے کی وجہ سے، خلیات اور اہم اعضاء کو نقصان پہنچاتی ہے۔
ایسے افراد جوریٹائرڈ ہوچکے ہیں یا عمر رسیدہ ہونے پر گھروں میں ہی رہتے ہیں تنہائی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
تاہم ماہرین نے اس کا حل اس طرح پیش کیا کہ تنہائی محسوس کرنے والے لوگوں کے لیے ضروری ہے وہ اپنے دوستوں اور اہل خانہ سے رابطہ کریں تاکہ تنہائی کو کم کیا جاسکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی بیماریوں سے بچاجاسکے۔