سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ امریکا نے ایران پر حملے کیلئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی ہیں، تاہم اب حقیقت سامنے آگئی ہے۔
معروف فیکٹ چیکر پاکستانی صحافی ادیب یوسفزئی حقائق سامنے لے آئے۔ ان کے مطابق امریکی طیاروں نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے دوران کون کون سے ملک کی ایئر سپیس استعمال کی؟ امریکی وزیر دفاع نے تفصیلات جاری کر دی ہیں، جس میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ امریکا نے کسی بھی طور پاکستان یا انڈیا کی ایئر اسپیس استعمال نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف لانچ کیے گئے امریکی آپریشن مڈنائٹ ہیمر کی تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ امریکی بی-2 طیاروں نے امریکی ریاست میزوری کی وائٹ مین ایئر فورس بیس سے پرواز شروع کی اور شمالی بحر اوقیانوس کے پار راستہ لیا۔
اس کے بعد یہ راستہ یورپ اور مشرق وسطیٰ کے کچھ حصوں سے گزرا اور وہاں سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ مشن کے بعد بی-2 طیاروں نے ایران سے نکل کر وائٹ مین ایئر فورس بیس میزوری واپسی کی جس کے دوران مشرق وسطیٰ، یورپ اور شمالی بحر اوقیانوس کے ہی راستے اپنائے گئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکی طیاروں کو پاکستانی حدود کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔