سندھ کے رہائشی اسلام آباد پہنچ گئے، کارونجھر پہاڑ کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ کے رہائشی اسلام آباد پہنچ گئے، کارونجھر پہاڑ کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ
سندھ کے رہائشی اسلام آباد پہنچ گئے، کارونجھر پہاڑ کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ

صوبہ سندھ کے رہائشی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ گئے، مظاہرین نے کارونجھر پہاڑ کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کارونجھر تھر کے ماتھے کا جھومر ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں تھر کارونجھر کے رہائشی دلیپ دوشی، عباس کوسو اور دیگر نے کارونجھر پہاڑ کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کارونجھر پہاڑ کی کٹائی سے ماحولیات پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چیف جسٹس کا احسن اقدام، پہلی خاتون جج کی تعیناتی جلد متوقع

آسٹریلین ہائی کمشنر کی آرمی چیف سے الوداعی ملاقات

مظاہرین نے کہا کہ پہاڑ کی کٹائی سے جنگلی حیات، پرندے اور انسان، سب متاثر ہو رہے ہیں۔ پینے کا صاف پانی ختم ہوجائے گا۔ کارونجھر کے ساتھ ہی بھارت میں رن آف کچھ کا علاقہ ہے جہاں کا پانی کھارا ہے، ہمارے علاقے میں پینے کا میٹھا پانی موجود ہے۔

پہاڑ کی کٹائی پر سراپا احتجاج کارونجھر کے رہائشی افراد نے کہا کہ کٹائی کے باعث معدنیات کے ذخائر متاثر ہورہے ہیں۔ نگر پارکر کی رونقیں ختم ہونے کے قریب ہیں۔ یہاں سے قیمتی پتھر لے جانے کی وجہ سے کارونجھر کا حسن ختم ہورہا ہے جو تھر کے ماتھے کا جھومر ہے۔

عوام نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت فوری طور پر کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کو روکے جو تاریخی ورثہ اور سندھ کی ثقافت کی پہچان ہے۔ لیز کینسل کرتے ہوئے سیاحت کو فروغ دے کر آمدن حاصل کی جاسکتی ہے۔ دلیپ دوشی نے بھی کارونجھرکیلئے آواز اٹھائی۔

دلیپ دوشی جو کارونجھر کیلئے آواز اٹھانے والے ہندو شہری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ہندوؤں کے مقدس مقامات کارونجھر میں ہیں جہاں پوجا پاٹ کی جاتی ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ مقامات بھی ختم ہوجائیں گے۔ ہم کسی صورت کارونجھرپہاڑ کی کٹائی نہیں ہونے دیں گے۔ 

Related Posts