کراچی: ایم کیو ایم (پاکستان) نے کراچی اور حیدرآباد کی حلقہ بندیوں کے خلاف پرزور احتجاج کی تاریخ 9 جنوری سے بدل کر 11 جنوری کردی۔ الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔ بدھ کے روز الیکشن کمیشن سندھ کے باہر مظاہرہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی تاریخ تبدیل کر کے 9 جنوری کے بجائے 11 جنوری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ رابطہ کمیٹی نے احتجاجی مظاہرے کا مقام بھی بدل دیا۔ 11 جنوری کو صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
متحدہ کو منظم کرنا پولیس اور رینجرز کے شہداء سے غداری ہے۔فواد چوہدری
رابطہ کمیٹی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیا جائے گا، ایم کیو ایم نے بلدیاتی امیداروں کو انتخابی مہم تیز کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ اس دوران سیاسی صورتحال، بلدیاتی انتخابات ،پیپلز پارٹی سے معاملات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا ہوئی اور آئندہ کی حکمت عملی بھی زیرِ غور آئی۔ پی پی پی اور دیگر جماعتوں کیلئے میدان نہ چھوڑنے کا فیصلہ ہوا۔
رابطہ کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ ایم کیو ایم دھاندلی کے خلاف اپنی احتجاجی تحریک بھی جاری رکھے گی۔ ایم کیو ایم (پاکستان) نے الیکشن کمیشن سندھ کے باہر احتجاج کی تاریخ بھی بدل دی۔ 11 جنوری کو ایم کیو ایم حلقہ بندیوں، جعلی مردم شماری اور بوگس ووٹرز لسٹ کے خلاف مظاہرہ کرے گی۔دیگر جماعتوں کو بھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دے دی گئی۔
جن جماعتوں کو دعوت دی گئی، ان میں پاک سرزمین پارٹی، مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی)، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ن) شامل ہیں جبکہ پیر کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد فاروق ستار کو بھی مظاہرے میں شرکت کی دعوت دینے جائے گا۔ایم کیو ایم (حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد اور پی ایس پی پہلے ہی ایم کیو ایم ریلی کی حمایت کر رہے ہیں۔