سوات سے نکلنے والا سیلابی ریلہ مالاکنڈ میں داخل ہو چکا ہے، 78 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلہ ترئی طوطہ کان کے مقام سے گزر رہا ہے، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کردیا، بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ملاکنڈ، دیر اور شانگلہ میں بھی تباہی مچا دی۔ برساتی نالے میں ڈوب کر ایک شخص ہلاک جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پھنسے دو بچوں سمیت چار افراد کو ریسکو کر لیا گیا۔
حالیہ بارشوں کے باعث دریائے سوات میں طغیانی کے بعد 78 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلا ملاکنڈ میں داخل ہو گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ترئی، طوطہ کان اور جالاوانان ہیڈورکس سمیت متاثرہ مقامات پر الرٹ جاری کرتے ہوئے عوام کو دریا کے کناروں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق یہ ریلہ انتہائی خطرناک ہے اور تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جس کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
شانگلہ اور دیگر علاقوں میں بارشوں نے تباہی مچا دی۔ لوئر دیر کے علاقے رحیم آباد میں ایک شخص برساتی نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ خزانہ بائی پاس کے مقام پر دریائے پنجکوڑہ میں دو خواتین اور دو بچے پھنس گئے، جنہیں ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بحفاظت نکال لیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان ثاقب خان کے مطابق ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ٹیمیں الرٹ ہیں اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم کر دیا گیا۔ معاونِ خصوصی برائے ریلیف نیک محمد خان نے سوات کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔