سموگ کیخلاف لاہور کے سائیکلسٹ سڑکوں پر، شہریوں کو گاڑیوں کا استعمال چھوڑنے کا مشورہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سموگ کیخلاف لاہور کے سائیکلسٹ سڑکوں پر، شہریوں کو گاڑیوں کا استعمال چھوڑنے کا مشورہ
سموگ کیخلاف لاہور کے سائیکلسٹ سڑکوں پر، شہریوں کو گاڑیوں کا استعمال چھوڑنے کا مشورہ

لاہور: لاہور میں سائیکل سواروں نے پیر کو شہریوں کو سموگ کے نقصانات سے آگاہ کرنے کے لئے مہم کا آغاز کیا ہے۔

گزشتہ روز شروع کی گئی اس مہم میں تقریباً 100 افراد جن میں نوجوان بچے اور خواتین شامل ہیں ہر ہفتے شہر کی سڑکوں پر سائیکلیں دوڑائیں گے تاکہ لوگوں میں آگاہی پھیلا سکیں۔

اس مہم کے دواران سائیکل سواروں کو شہر میں سموگ کی وجہ سے پھیلنے والی آلودگی اور ڈرائیور حضرات کی بدسلوکی اور لوگوں کے منفی ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں وہ لوگوں کو گاڑیوں کا استعمال بند کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

اگست کے مہینے میں اس مہم کا حصہ بننے والی عافیہ خان نے کہا کہ سموگ ہمارے لیے بڑی تشویش کا سبب ہے کیوں کہ اب گاڑیوں کی تعداد اور آلودگی میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ لوگوں کو اس بات پر رضامند کرنا بہت مشکل کام ہے کہ وہ ایسی سواری استعمال کریں جو ماحول دوست ہو۔

واضح رہے کہ اس مہم کے دوران سائیکل سواروں کو حفاظت کے لیے پولیس کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کہ شہر کی سڑکوں پر سائیکل پر سفر کے لیے کوئی راستہ مخصوص نہیں کیا گیا ہے۔

غیرسرکاری تنظیم ’کرٹیکل ماس لاہور‘ کے ساتھ مل کر مہم چلانے والی تنظیم کلین پاکستان گرین پاکستان‘ کے سربراہ رانا سہیل نے کہا کہ سائیکلسٹ بے رحم موٹر سائیکل سواروں، چنگ چی رکشا والوں اور کار سواروں کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں، جو اس بات پر تیار نہیں کی سڑک پر سائیکل سواروں کو بھی جگہ دی جائے۔‘

پاکستان کے  قدامت پسند معاشرے میں یہ سوچ عام ہے کہ کھیل، بشمول سائیکلنگ، خواتین کے لیے نامناسب ہے کیوں کہ انہیں مردوں کی طرف سے ہراساں کیے جانے کا خطرہ رہتا ہے۔

معلوم رہے کہ لاہور مسلسل دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ صنعتی آلودگی، موسمی فصلوں کے جلنے، گاڑیوں سے اٹھنے والا دھواں اور موسم سرما میں کم درجہ حرارت زہریلی سموگ کا حصہ بن جاتے ہیں۔

Related Posts