مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی ظالمانہ کارروائی، جماعت اسلامی کی املاک ضبط

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 مقبوضہ کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے نے  جماعت اسلامی کے خلاف شدید کارروائی کرتے ہوئے کئی علاقوں میں موجود جماعت کی ملکیتیں قرق کر لی ہیں۔

یہ کارروائی ہفتہ کے روز کی گئی جب ایجنسی نے جنوبی کشمیر میں مختلف مقامات پر جماعت اسلامی سے جڑی ملکیتوں پر ایک ساتھ قرقی کی کارروائی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

پندرہ جنوری کو کراچی میں “کتاب راج” ہوگا، علامہ سمیع سواتی

اس سلسلے میں افسران کا کہنا ہے کہ ایس آئی اے نے اننت ناگ ضلع واقع سرہاما، ویڈی شریگو فوارہ، اروانی اور مشہور شہر کلگام میں موجود جماعت اسلامی کی ملکیتوں کی قرقی ہوئی ہے۔ ان ملکیتوں میں ایک دو منزلہ گھر، 7 مرلا اراضی، 56 کنال زرعی اراضی، 2 کنال 7 مرلا اراضی، 3 کنال 4 مرلا اراضی، اور 1.5 کنال اراضی شامل ہیں۔ ایک افسر کے مطابق ایس آئی اے کے ذریعہ ایک معاملے کی جانچ کے سلسلے میں مذکورہ ملکیتوں کو ضبط کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال یعنی 2022 کے دسمبر ماہ میں بھی جموں و کشمیر پولیس اور ایس آئی اے نے بارہمولہ، باندی پورہ، کپواڑہ اور گاندربل میں جماعت اسلامی و لشکر طیبہ سے منسلک لوگوں کی 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیتیں ضبط کی تھیں۔

17 دسمبر 2022 کو جموں و کشمیر کے ریونیو و پولیس افسران کی ایک مشترکہ ٹیم نے لشکر طیبہ کے فرار کمانڈر عبدالراشد عرف جہانگیر کی ملکیت قرق کر لی تھی۔

ڈوڈہ کے ایس پی عبدالقیوم نے اس سلسلے میں بتایا تھا کہ ڈوڈہ ضلع میں تھاتھری کے خان پورہ گاؤں میں 4 کنال سے زیادہ اراضی کو جیوڈیشیل مجسٹریٹ کے حکم پر سی آر پی سی دفعات کے تحت قرق کیا تھا۔

Related Posts