کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال ایک مہینے کیلئے موخر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Cotton Ginners Association strike postponed for one month

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملک میں پہلی بار جننگ فیکٹریوں کی تاریخی منظم ہڑتال ہوئی۔ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے کہنے کے مطابق ہڑتال ایک مہینے کیلئے موخر کی گئی۔ تیل، گھی، آٹا ملز اور چاول کے کارخانے دار وغیرہ سراپا احتجاج۔ ٹیکسٹائل سیکٹر بھی احتجاج میں شامل۔ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے کیلئے غیر ذمہ دارانہ مظاہرہ کررہی ہے۔ ہڑتال کے بعد کی روئی کے سودے فی من 17700 تا 18000 روپے کے بھاؤ پر ہونے لگے۔ صوبہ پنجاب میں كپاس کی پیداوار میں کمی کی اطلاعات۔

کاٹن مارکیٹ کی ہفتہ وار جائزہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ اتوار کو PCGA کی منعقد کردہ جنرل باڈی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے جننگ فیکٹریوں پر ظالمانہ ٹیکس عائد کئے جانے اور بجلی کے ٹیرف میں ہو شربا اضافہ اور ظالمانہ FIXED TAX کے خلاف بطور احتجاج ملک بھر کی جننگ فیکٹریاں غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا ملک کی تاریخ میں اس سے قبل جننگ فیکٹریوں کی جانب سے منظم ہڑتال نہیں کی گئی تھی۔

جنرز کے ساتھ ساتھ کپاس کے کاشکار، آڑھتی اور بیوپاری بھی شامل تھے کاشکاروں نے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے تھے کامیاب ہڑتال کی صدا ایوانوں میں کی گئی حکومت کو فوری طور پر PCGA کے جائز مطالبات منظور کرنے چاھئے ورنہ معاملہ زیادہ الجھ جائے گا۔ PCGA کے چیئرمین کے کہنے کے مطابق ہڑتال ایک مہینے کیلئے مؤخر کردی گئی ہے۔

بہر حال صوبہ پنجاب سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کپاس کی بوائی بہت کم بتائی جاتی ہے صوبہ سندھ میں کچھ علاقوں میں دھان کی بوائی کی اطلاعات ہیں لیکن نسبتاً کپاس کی فصل متاثر نہ ہونے کا بتایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں صوبہ سندھ و پنجاب میں بارشوں کی وجہ سے فصل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اگر زیادہ بارشیں نہ ہوں اور بارش کا پانی کھیتوں میں کھڑا نہ رہنے پائے۔

فی الحال جن جنرز کے پاس پھٹی پڑی ہوئی تھی وہ ارجنٹ ڈیلیوری کے طور پر روئی فروخت کر رہے تھے لیکن اکا دکا ملز خریدار تھے۔ ہڑتال ختم ہونے کے بعد کئی ملز خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

صوبہ سندھ میں روئی کا فی من بھاؤ 19000 سے کم ہوکر 17700 تا 18000 روپے پھٹی کا بھاؤ 7800 تا 8000 روپے۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ 19500 تا 19800 ہونے کے بعد 18500 تا 19000 روپے ہوگیا پھٹی کا بھاؤ تقریبا 8500 تا 8800 روپے رہا۔

بہرحال کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 500 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 18500 روپے پر بند کیا۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمیں نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن کے بھاؤ میں مجموئی طور پر استحکام رہا۔ USDA کی ہفتہ وار برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق سال 24-2023 کیلئے 90 ہزار 600 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔

چین 20 ہزار گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا۔
پاکستان 16 ہزار 700 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر پر رہا۔
ویت نام 13 ہزار 600 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر پر رہا۔
سال 25-2024 کیلئے 67 ہزار 600 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔
چین 35 ہزار 600 گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا ۔
گوئٹے مالا 10 ہزار 700 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر پر رہا۔
ویت نام 7 ہزار 900 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر پر رہا۔
برآمدات 1 لاکھ 41 ہزار گانٹھوں کی ہوئی۔
چین 28 ہزار 700 گانٹھیں درآمد کرکے سرفہرست رہا۔
پاکستان 22 ہزار 400 گانٹھیں درآمد کرکے دوسرے نمبر پر رہا۔
ترکی 19 ہزار 200 گانٹھیں درآمد کرکے تیسرے نمبر پر رہا۔

دریں اثنا چیئرمین کاٹن جنرز ایسوسی وحید ارشد نے کہا کہ میں تمام دوستوں کا سندھ کے جنرز کا، پنجاب کے جنرز کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے میری اس کال کے اوپر لبیک کہتے ہوئے میری اس اسٹرائک اور اس ایفرٹ کو کامیاب بنایا اور الحمدللہ ہم کامیاب رہے ۔میں نے کاشتکار تنظیموں کے عہدے داران جس میں خالد محمود کھوکھر جو پاکستان کسان اتحاد کے صدر ہیں ان سے سندھ کے ابادگار کے رہنماؤں کی درخواست کے اوپر میں نے اس ہڑتال کو ایک ماہ کے لیے موخر کیا ہے اور اگلے ہفتے انشاءاللہ ہم اسلام اباد جائیں گے لوگوں سے ملاقاتیں کریں گے اور اللہ نے چاہا تو خالد کھوکھر نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔

اسی طرح باقی کسان بھائیوں نے بھی ہمیں اپنے تعاون کا بھرپور یقین دلایا ہے میں دوبارہ اپ تمام دوستوں کا مشکور ہوں ائل ملز ایسوسی کا مشکور ہوں ملک منیر کا میں پریزیڈنٹ چیمبر ذلفقار علی مان کا مشکور ہوں میں غلہ منڈیوں کے صدور کا مشکور ہوں میں رائے احسان کا مشکور ہوں جو پنجاب کے غلہ منڈیوں کے صدر ہیں میں پریزیڈنٹ چیمبر میاں راشد اقبال کا مشکور ہوں اور بروکرز ایسوسی ایشن کا مشکور ہوں جنہوں نے ہماری اس ہڑتال اور ہماری اس کاوش کو کامیاب بنایا اور انشاءاللہ ہم اس کے بعد کوئی لائحہ عمل ترتیب دیں گے اور جنرل باڈی میٹنگ کال کریں گے اس کے بعد اکثریتی رائے سے جو فیصلہ ہوگا اس پر اتفاق کریں گے فی الحال تمام دوست اپنا کاروبار کریں تاکہ کسان کا استحصال نہ ہو کسان پہلے ہی پسا ہوا ہے گندم کی وجہ سے مکئی کی وجہ سے میں آپ دوستوں کا مشکور ہوں اور یہ فیصلہ ہے کہ ہم نے اس ہڑتال کو موخر کر دیا ہے ایک ماہ کے لیے۔

Related Posts