کراچی سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کی من مانیاں، الاٹیز کی دکانوں اور پلاٹس پر قبضے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کی من مانیاں، الاٹیز کی دکانوں اور پلاٹس پر قبضے
کراچی سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کی من مانیاں، الاٹیز کی دکانوں اور پلاٹس پر قبضے

کراچی: وزارت خوراک سندھ کے ماتحت مارکیٹ کمیٹی بد ترین کرپشن کا گڑھ بن گئی، کراچی سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کی من مانیاں جاری ہیں، سبزی منڈی کے درجنوں پلاٹ ٹھکانے لگا دیے۔

منڈی کی داخلہ فیس سمیت دیگر امور میں ماہانہ کروڑوں کا ہیر پھیر کر کے سرکاری خزانے کو ترین نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ مارکیٹ کمیٹی کراچی کی کرپشن، ناجائز قبضوں اور ناپسندیدہ عناصر کی پشت پناہی کے ذریعے پاکستان سے سبزیوں اور پھلوں کی برآمدات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے سازش کی جا رہی ہے۔

سبزی منڈی کی مختلف تاجر تنظیموں نے مارکیٹ کمیٹی تحلیل کرنے اور نئی مارکیٹ کمیٹی تشکیل دیے کا مطالبہ کر دیا ہے۔اس حوالے سے فلاحی انجمن ہول سیل ویجی ٹیبل مارکیٹ کی طرف سے کمشنر کراچی وزیر اعلی سندھ وزیر ایگریکلچر سندھ کو متعدد خطوط بھی ارسال کئے گئے۔

حیرت انگیز طور پر حکومت سندھ کی جانب سے بھی اب تک کوئی نوٹس لیا گیا نہ ہی مارکیٹ کمیٹی سے باز پرس یا انکوائری کی گئی۔ ایسی صورتحال میں سبزی منڈی کی تاجر تنظیموں میں شدید اشتعال پھیل رہا ہے جو کسی بڑے احتجاج کا سبب بن سکتا ہے۔ نئی سبزی منڈی کراچی کے تاجروں کی اکثریت موجودہ مارکیٹ کمیٹی کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے شدید تحفظات کا اظہار کیاہے۔

سبزی منڈی کے حقیقی کاروباری طبقے پر مارکیٹ کمیٹی منفی ہتھکنڈوں اور غیر متعلقہ پرائیویٹ افراد کے ذریعے تیسری بار مسلط کی گئی ہے۔جو کہ 2010 کے حکومتی فیصلے کی صریحا َ َخلاف ورزی ہے۔ایسے اوچھے ہتھکنڈیاستعمال کر کے سبزی اینڈ فروٹ منڈی کا ماحول خراب کر دیا گیا ہے۔

مارکیٹ کمیٹی کی بد ترین کرپشن میں کھلے مقامات پر بھی ناجائز قبضے کروناشامل ہے۔ پہلے کیمپ اور اسٹال لگانے کی غیر اعلانیہ اجازت دی جاتی ہے اور اس ناجائز قبضے سے بھتہ وصول کیا جا تا ہے۔ بعد میں انہیں پختہ کرنے کی اجازت دے کر لاکھوں روپے بٹور لیے جاتے ہیں۔

ہول سیلرز کے رہنماؤں الحاج غلام رسول لاشاری، حافظ منیر احمد نقشبندی، حاجی علیم الدین اور چوہدری خالد خورشید نے حکومت سندھ، وزارت اگریکلچر سندھ اور مقتدر اداروں کو یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی نئی سبزی منڈی کراچی کے فروٹ و سبزی کے تاجر، ایکسپورٹر اور ہول سیلر ز نے بارہا آپ کی اور ارباب اختیار کی توجہ جس کے مطابق ملک بھر میں مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مارکیٹ کمیٹی انٹری فیس کے نام پر لاکھوں روپے یومیہ خرد برد کر رہی ہے جس کی شکایات نیب تک بھی پہنچ چکی ہیں۔ مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین ملکی تاریخ کے بدترین قبضوں اور نئی سبزی منڈی کے ریکارڈ میں ردوبدل کے مرتکب ہورہے ہیں،مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی کے جائز الاٹیز کی دکانیں اور پلاٹس پر قبضے کروا کر اربوں کی کرپشن کر چکے ہیں اور مبینہ طور پر کرپشن کی بھاری رقوم میں اعلی حکام اور سیاسی عناصر بھی حصہ دار ہیں۔

فلاحی انجمن کے رہنماؤں حاجی علیم الدین اور چوہدری خالد خورشید نے وزیر اعلیٰ سندھ وزیر اگریکلچر سندھ گورنر سندھ سمیت ملک کے بھر کی مقتدر قوتوں پر واضح کیا کہ فلاحی انجمن ہول سیل ویجی ٹیبل مارکیٹ کے عہدے داران، اراکین، سبزی منڈی کے حقیقی ایکسپورٹر، ہول سیلرز اور تاجروں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ موجود غیر قانونی، مسلط کی گئی مارکیٹ کمیٹی کو فوری پر تحلیل کر کے سبزی منڈی کے حقیقی نمائندوں پر مشتمل نئی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

موجودہ غیر قانونی اور مسلط کردہ مارکیٹ کمیٹی کا تمام ریکارڈ تحویل میں لے کر نئی سبزی منڈی کے حقیقی نقشے اور اس میں ردو بدل کرکے اربوں روپے کے پلاٹ فروخت کرنے والوں کا احتساب کیا جائے۔

Related Posts