پاکستانی درسی کتب میں کورونا کا مضمون سابقہ تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
پاکستانی درسی کتب میں کورونا کا مضمون‘ سابقہ تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے
پاکستانی درسی کتب میں کورونا کا مضمون‘ سابقہ تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے

کراچی:پاکستان کی درسی کتب میں کورونا وائرس کا واضح طور پرذکر موجود ہے۔ اسے دنیا بھر میں پڑھا جاتا ہے مگر کوئی سمجھ نہیں سکا نہ کسی کو یاد ہے کہ انٹرمیڈیٹ کی ٹیکس بک میں پہلے سے ہی کورونا وائرس کی بیماری کہ بارے میں تفصیل اور علاج کہ بارے میں دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی ساخت۔ سائز۔ اس سے پیدا ہونے والے اثرات۔ جسم پر رونما ہونے والی تبدیلی وغیرہ سب کچھ موجود ہے۔ ہر طرف کورونا کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ متاثرہ ممالک کے سائنسدانوں کی ٹیمیں کورونا وائرس پر ریسرچ کرنے میں مشغول ہیں۔

تاہم ہر ملک کے سائنسدان تحقیق کر کے الگ الگ تجربات کر رہے ہیں۔ ہر کوئی نتائج پیش کر رہے ہیں۔ تاہم کسی سائنسدان نے یہ نہیں بتایا کہ کورونا وائرس نیا نہیں ہے۔ یہ بہت پرانا ہے اور اس پر ماضی میں تحقیق ہو چکی ہے۔

اس کی تفصیلات انٹر میڈیٹ پری میڈیکل کی کتاب بیالوجی میں سابقہ تحقیق کورونا وائرس کے نام سے درج ہے اور اس دور کی تمام تر تحقیق کے مطابق اس وائرس سے ایک قسم کا نمونیا ہو جاتا ہے جس میں سانس اکھڑنے لگتی ہے اور مریض درست انداز میں سانس نہیں لے پاتا۔

اس کتاب میں اس کے علاج کے بارے میں بھی درج ہے۔ سائنسدانوں کو ان سابقہ تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ وائرس پہلے سے دنیا میں موجود ہے تاہم اس دور میں یہ زیادہ طاقتور بن کر ابھرا ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے۔

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پہلے سے موجود تھا مگر کسی نے اس کو طاقتور بنا دیا ہے۔ یہ قدرتی طور پر بھی ہوسکتا ہے مگر زیادہ شبہ کسی سائنسدان کی جانب سے اسے طاقتور بناکر حیاتیاتی ہتھیار(biological weapon)بنانے کی سازش پر زیادہ گمان ظاہر کیا ہے۔

موجودہ سائنسدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کی بھی کھوج لگائیں کہ پہلے سے موجود کورونا وائرس اتنا طاقتور کیسے ہوگیا؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پر سابقہ تحقیق کی روشنی میں اس کی ویکسین تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

Related Posts