الائیڈ بینک اور مسلم کمرشل بینک سمیت کئی کمرشل بینکوں کو بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا جائزہ لینے کے بعد فراڈ کے شکار افراد کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پاک آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق، ان افراد کو، جو بینک اہلکاروں کی جعلی شناخت کے ذریعے نشانہ بنے، دھوکہ دہی کے ذریعے اپنے حساس بینکنگ معلومات کو دھوکہ دہی سے فون کالز کے ذریعے فراہم کرنے کے بعد مالی نقصان ہوا۔ جب بینکوں نے ان کی شکایات کا ازالہ کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا تو متاثرہ افراد نے بینکنگ محتسب سے مدد مانگی۔
صدر آصف زرداری نے محتسب کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے متاثرہ 31 افراد کو 24.13 ملین روپے واپس کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کی 12 درخواستیں مسترد کیں اور بینک کو 12 صارفین کو 11.5 ملین روپے واپس کرنے کی ہدایت کی۔
مسلم کمرشل بینک کو 10 متاثرین کو 5.2 ملین روپے سے زائد کی واپسی کا حکم دیا گیا، جبکہ الائیڈ بینک لمیٹڈ کو پانچ درخواستیں مسترد ہونے کے بعد 4 ملین روپے سے زائد واپس کرنے کی ہدایت کی گئی۔
صدر پاکستان نے پنجاب بینک کی تین درخواستیں بھی مسترد کرتے ہوئے تین صارفین کو 2.3 ملین روپے سے زائد کی واپسی کی ہدایت کی ہے۔
عسکری بینک لمیٹڈ اور ایچ بی ایل کو بالترتیب 490,000 اور 420,000 روپے کی واپسی کا حکم دیا گیا۔ یہ فیصلہ صدر کی مالیاتی دھوکہ دہی سے شہریوں کی حفاظت اور فوری انصاف کو یقینی بنانے کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔