لاہور میں مسیحی نوجوان کو بے دردی سے قتل کردیا گیا جس کا مقدمہ 200 سے زائد افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جبکہ پولیس نے 20 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نوجوان مسیحی پرویز مسیح کو فیکٹری ایریا میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقدمہ مقتول کے چچا کی مدعیت میں 9 نامزد جبکہ 200 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔ مقدمے کے متن میں قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق ایک شخص نے مسیحی شہری کے سر پر اینٹ مار دی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگیا۔ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پر تفتیش کی جس سے ملزمان کی شناخت ممکن بنائی گئی۔ 20 زیر حراست افراد سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔
پولیس نے جیو فینسنگ کی تکنیک استعمال کرتے ہوئے 300 موبائل نمبروں کا پتہ چلایا ہے جن پر مزید تفتیش ہوگی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو گیمز پر جھگڑے کے دوران دو گروہ آپس میں لڑ پڑے۔ اسی دوران ایک شخص نے اینٹ مار کر پرویز مسیح کو قتل کیا۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ہجوم کی لڑائی کے دوران کسی بھی شہری کی ہلاکت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں 2 واقعات میں پرتشدد ہجوم نے مذہبی مواد کی بے حرمتی کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک غیر ملکی اور ایک پاکستانی شہری کو قتل کردیا تھا۔