سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے والے بھارت پر چین نے پانی کا ایٹم بم گرا دیا، چینی وزیراعظم لی چیانگ نے تبت میں یرلنگ سنپوڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق چین نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بعد پانی کو ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔
چینی وزیراعظم لی چیانگ نے تبت کے علاقے میں تاریخی یرلنگ ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، جسے دنیا کی سب سے بڑی ہائیڈرو الیکٹرک تنصیب قرار دیا جا رہا ہے۔
مغربی زرائع ابلاغ کے مطابق اس ڈیم کی مجموعی لاگت تقریباً 1 سو 67 ارب ڈالر ہوگی اور یہ سالانہ 3 سو ارب کلو واٹ بجلی پیدا کرے گا، جو عالمی سطح پر توانائی کے شعبے میں ایک نمایاں سنگ میل ثابت ہوگا۔
واضح ہے کہ یہ ڈیم دریائے برہم پترا پر بنایا جا رہا ہے، جو تبت سے نکل کر بھارت اور بنگلادیش کی زمینوں سے گزرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈیم کی تعمیر سے نہ صرف چین کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ پانی کی فراہمی پر اس کا کنٹرول بھی مضبوط ہو جائے گا۔ بھارت اور بنگلادیش میں پانی کی ممکنہ قلت اور ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے شدید خدشات پائے جاتے ہیں۔
بھارت کا دعویٰ ہے کہ چین اس ڈیم کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے تناظر میں۔
سندھ طاس معاہدہ، جو 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کے لیے طے پایا تھا، بھارت کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد خطے میں پانی کے سیاسی اور جغرافیائی تنازعات میں اضافہ ہوا ہے۔
چین کا یہ اقدام بھارت کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ پانی کی اس اہم گزرگاہ پر چین کا کنٹرول علاقائی طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔