بیجنگ: صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ چین زرعی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے حصول کے لیے کوششوں کو تیز کرے۔
چین کی مرکزی قیادت نے 2020 میں کہا تھا کہ ملک کی بیج کی صنعت فوڈ چین میں ایک کمزور کڑی ہے اور اسے تبدیلی کے حصول کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
بیجنگ میں منعقد ہونے والی مرکزی دیہی ورک کانفرنس میں کہا گیا کہ ”دنیا کی زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی کی سرحدوں پر نظر رکھنا ضروری ہے،”۔
صدر نے چین کے زرعی شعبے پر زور دیا کہ وہ اپنی سائنس اور ٹیکنالوجی کو زیادہ موثر اختراعات کے ساتھ ”مضبوط طریقے سے بہتر بنائے”۔
انہوں نے اس شعبے پر زور دیا کہ وہ جدت کے ساتھ مسائل کو حل کرے، جیسے کہ تجارتی ایپلی کیشنز میں تبدیلی کی شرح اور تحقیقی ٹیموں کے درمیان تعاون کی کمی ہے۔
مزید پڑھیں:روس یوکرین سے مذاکرات کے لیے تیار ہے، روسی صدر
چین نے زراعت کے لیے بنیادی تحقیق میں بڑی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے لیکن اس کے پاس چند بڑی تجارتی کمپنیاں ہیں جو مارکیٹ میں جدید حل لانے کے لیے طویل مدتی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرتی ہیں۔