وزیراعظم کو عوام کی کوئی فکر نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق پر ناانصافی کا الزام لگادیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Minister Sindh criticised the centre

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق پر ناانصافی کا الزام ہوتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو پیاسا رکھا جارہا ہے، پانی کی کمی کی وجہ سے صوبہ مشکلات کا شکار ہے۔

سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے وفاق پر ناانصافیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگوں سے ملک کی 70 فیصد سے زیادہ کمائی ہوتی ہے اس کے باوجود وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ ناانصافیاں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو پیاسا رکھا جارہا ہے، پانی کی کمی کی وجہ سے صوبہ مشکلات کا شکار ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے سندھ کے لوگوں کو حصہ نہیں دیا جاتا، عمران خان کو جانا ہوگا اور بھٹو ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ جس جگہ اتے ہیں حکومت کی بات ہوتی ہے، عوام کہتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو عوام کی کبھی فکر نہیں ہوئی ہے لیکن ہم سندھ کی عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے آج گورنرہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اندرون سندھ کے عوام کو ابتر حالات درپیش ہیں،وفاق کی جانب سے سندھ کو دی جانے والی رقم عوام پر خرچ ہونی چاہیے،سندھ میں گورننس کے حالات بہت تشویشناک ہیں۔

مزید پڑھیں:پابندی لگانے والے اب پی آئی اے سے مدد مانگ رہے ہیں،فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سندھ کے عوام کیلئے صحت سہولیات پر کوئی کام نہیں ہو رہا،سندھ میں انتظامی معاملات بحران کا شکار ہیں،سندھ حکومت نہ خود کام کر رہی ہے نہ وفاق کو کرنے دے رہی ہے۔وفاقی حکومت نے سندھ کیلئے 1100ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان سے ٹیکس اکٹھا کرکے صوبوں کا حصہ ان کو دیا جاتا ہے لیکن جب سندھ سے اس رقم کے بارے میں حساب مانگا جائے تو کہتے ہیں کہ یہ صوبائی معاملا ت میں مداخلت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی ترقیاتی کام صوبائی حکومتوں کا کام ہے، صوبوں کو آرٹیکل 149 اے پرعمل کرنا چاہئے اور بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات منتقل کرنے چاہئیں۔

Related Posts