لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام چیلنچ کردیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام چیلنج کردیا گیا ہے، چوہدری پرویز الہی کی جانب سے دائر درخواست پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔
درخواست کا متن ہے کہ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہی نہیں، خط اسپیکر کو لکھا گیا وزیراعلی کو نہیں، ایک اجلاس کے دوران گورنر دوسرا اجلاس طلب نہیں کرسکتے، گورنر کو اختیار نہی کہ وہ غیر آٸینی طور پر وزیر اعلی کو ڈی نوٹیفاٸی کرسکیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت گورنر پنجاب کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا صدرِ مملکت کو خط، گورنر پنجاب کو ہٹانے کا مطالبہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز رات گئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔
حکم نامے کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے آرٹیکل 130 کلاز 7 کے تحت اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی اعتماد کے ووٹ سے متعلق کارروائی نہ ہونے پر میں مطمئن ہوں، وزیر اعلیٰ اسمبلی کا اعتماد کھوچکے،اسمبلی کا اعتماد کھونے کی وجہ سے پرویزالہٰی اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہے۔
حکم نامے کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی برطرفی کے ساتھ ہی صوبائی کابینہ بھی تحلیل تصور ہوگی، آرٹیکل 133 کے تحت پرویز الہٰی نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک قائم مقام وزیر اعلیٰ پنجاب رہیں گے۔