لندن: برطانوی عدالت نے شہباز شریف اور ڈیلی میل کے مابین کیس کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کیلئے ڈیلی میل نے ہتکِ عزت پر مبنی الفاظ کا استعمال کیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی صحافی ڈیوڈ روز اور ڈیلی میل پر شہباز شریف کے ہتکِ عزت کے دعوے کی سماعت ہوئی۔ برطانوی عدالت کے جج جسٹس میتھیو نکلن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈیلی میل نے شہباز شریف پر منی لانڈنگ کا الزام عائد کیا۔ مضمون کے مطابق متاثرین میں برطانوی ٹیکس دہنگان بھی شامل تھے۔
برطانوی عدالت کے جج جسٹس میتھیو نکلن نے کہا کہ مضمون میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف اور علی عمران پر کرپشن سے مستفید ہونے کا الزام لگایا گیا، کہا گیا کہ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ سے بھی فوائد حاصل کیے، شہباز شریف کو یوکے ڈیفڈ پوسٹر بوائے قرار دیا گیا۔
ڈیلی میل کے وکلاء نے اعتراف کیا کہ شہباز شریف پر بدعنوانی کے الزامات کے ثبوت محدود ہیں۔ہتکِ عزت کے مقدمے کے متن پر زور دیتے ہوئے ڈیلی میل کے ایک وکیل نے دلائل دئیے کہ ہم اپنی خبر میں کیے گئے دعووں پر قائم ہیں۔ شہباز شریف اور ان کے اہلِ خانہ پر برطانیہ کی امدادی رقم کے استعمال کا الزام عائد کیا گیا۔
قبل ازیں 2019ء میں شائع کردہ ڈیلی میل کی خبر میں شہباز شریف پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے برطانیہ سے آئے ہوئے ٹیکس دہندگان کی رقوم غیر قانونی طور پر استعمال کیں جبکہ سرکاری امداد کا مقصد 2005ء میں زلزلہ متاثرین کی مدد کرنا تھا۔ جسٹس میتھیو نکلن نے ڈیلی میل کے وکیل پر واضح کیا کہ عام قاری کا تاثر خبر کے الفاظ پر مبنی ہے۔
جسٹس میتھیو نکلن نے کہا کہ ایک عام قاری یہ سمجھتا ہے کہ شہباز شریف لاکھوں پاؤنڈز کی منی لانڈرنگ کے نہ صرف فریق تھے بلکہ اس سے فوائد بھی حاصل کرنے والے تھے۔ ڈیلی میل کے وکیل نے کہا کہ خبر عوامی مفاد میں شائع کی گئی جبکہ ایسی خبروں پر اشاعت کے بعد تحقیقات معمول کی بات بن چکی ہے۔
گزشتہ برس قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے لندن میں موجودگی کے دوران ڈیلی میل پر ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ شہباز شریف کا مطالبہ ہے کہ ڈیلی میل کو ہتکِ عزت پر مبنی الفاظ شائع کرنے سے روکا جائے۔ ڈیلی میل عدالتی فیصلے کی سمری شائع کرے اور کارروائی کے اخراجات بھی ڈیلی میل برداشت کرے۔
اس حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ داخلہ او احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ڈیلی میل کے خلاف ہتکِ عزت کا کیس جیت گئے ہیں جبکہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی رہائی کسی بھونڈے مذاق سے کم نہیں ہے۔ ن لیگیوں کو پتہ ہونا چاہئے تھا کہ سماعت کس چیز کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ میں دھڑے بندی، قیادت مریم نے سنبھال لی، شہباز شریف سائیڈ لائن