وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث عوام الناس احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور سیکٹر ایچ 13 اور یونین کونسل 45 کے رہائشیوں نے کشمیر ہائی وے پر پر امن مظاہرہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق سیکٹر ایچ اور یونین کونسل 45 کے رہائشی کشمیر ہائی وے پر پر امن احتجاج میں مصروف ہیں۔ علاقہ مکینوں کے مطابق اسلام آباد کا یہ سیکٹر بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہے جن میں پانی، بجلی، گیس، سیوریج کا نظام، ڈسپنسری، اسکول اور ڈاک خانہ شامل ہیں۔
اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 13 اور یونین کونسل 45 میں گلیاں بھی پختہ نہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر حلقہ این اے 54 سے منتخب ہوئے جس میں سیکٹر ایچ 13 اور یونین کونسل 45 بھی شامل ہیں۔ علاقہ مکینوں کے مطابق اسد عمر نے علاقہ مکینوں سے تمام گلیوں کو پختہ کرنے سمیت دیگر وعدے بھی کیے تھے۔
سیکٹر ایچ 13 اور یونین کونسل 45 کے رہائشیوں کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے الیکشن سے قبل وعدہ کیا کہ حلقے میں اسکول قائم کیا جائے گا، ڈسپنسری بنائی جائے گی اور علاقے میں گیس، پانی اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا لیکن اسد عمر کو اسی حلقے سے منتخب ہوئے 2 سال کا عرصہ گزر گیا، مسائل جوں کے توں ہیں۔
شہرِ اقتدار کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہماری گلیاں کچی ہیں۔بارش کے بعد اِن گلیوں سے گزرنا محال ہوتا ہے۔پینے کا پانی موجود نہیں۔ٹینکرز سے پانی منگواتے ہیں اور فی ٹینکر 3 ہزار روپے میں ملتا ہے جبکہ معاشی مسائل اپنی جگہ اہم ہیں۔ سیوریج کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔
عوام کے مطابق سی ڈی اے کا کوئی اہلکار یہاں صفائی ستھرائی کے لیے نہیں آتا۔اس سیکٹر میں گیس اور بجلی کے میٹرز لگانے پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی ہے جو ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔ہم نے جب اس سیکٹر میں زمین خریدی تو ہم نے ہر قسم کے ٹیکس ادا کیے پھر بھی ہمیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ ہم سفید پوش لوگ ہیں۔ ہم نے ریٹائرمنٹ کے بعد جو پیسے ملے اس سے بچوں کے لیے چھت بنائی لیکن کچھ فائدہ نہ ہوا۔ہم بارہا اسد عمر سے درخواست کی کہ ہمارے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ہمارے مسائل حل نہ کیے گئے تو اس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 45 ہزار کا جرمانہ، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے خلاف احتجاج کا اعلان