بونیر: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی کے بانی عمران خان جلد ضمانت حاصل کر لیں گے اور اس سلسلے میں 11 جون کو انتہائی اہم دن قرار دیا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے تمام پاکستانی عوام، فلسطینی بھائیوں اور سرحدوں پر موجود فوجی جوانوں کو عیدالاضحی کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ چوتھی عید ہے جو عمران خان کی غیر موجودگی میں منائی جا رہی ہے تاہم ان کی سوچ اور نظریہ آج بھی پارٹی کی رہنمائی کر رہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک سیاسی تحریک شروع کرے گی س کی قیادت عمران خان جیل سے کریں گے، جو پارٹی کے “پیٹرن ان چیف” بھی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کی بقا اور سلامتی کے لیے پی ٹی آئی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے بتایا کہ آنے والے وفاقی بجٹ کے لیے پارٹی نے اپنی حکمتِ عملی مکمل کر لی ہے جس کی تفصیلات 9 جون کو ایک اہم پریس کانفرنس میں دی جائیں گی۔
بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں بغیر کسی الزام کے صرف عمران خان پر دباؤ ڈالنے کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کسی بھی قسم کا معاہدہ یا ڈیل نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبروں کو رد کرتے ہوئے پارٹی کے اتحاد پر زور دیا۔
یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کی معطلی کی درخواستوں کی سماعت 11 جون تک مؤخر کر دی ہے۔
یہ التوا نیب کی طرف سے تیاری کے لیے مزید وقت کی درخواست پر دیا گیا۔ کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے کی۔
دوسری جانب، عمران خان نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر ظفر نے واضح کیا کہ احتجاج صرف اسلام آباد تک محدود نہیں ہو گا بلکہ پورے پاکستان میں کیا جائے گا۔ ان کے بقول عمران خان خود کو “دیوار سے لگا ہوا” محسوس کر رہے ہیں اور اب واحد راستہ سڑکوں پر نکلنا رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تمام احکامات جیل سے ہی جاری کریں گے۔ سینیٹر زفر کے مطابق پارٹی چیئرمین نے انہیں احتجاجی تحریک کی مکمل منصوبہ بندی کی ذمہ داری سونپی ہے، جسے وہ اگلی ملاقات میں پیش کریں گے۔