الیکشن ایکٹ بل میں ترمیم عدلیہ کے امور میں مداخلت ہے، بیرسٹر علی ظفر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:  بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ بل میں ترمیم عدلیہ کے امور میں مداخلت ہے۔کسی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے نہیں کہا کہ ججز کی دستیابی نہیں۔ 

سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کے دوران بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس قانون کے تحت ججز سے کیسز واپس لینا چاہتے ہیں، ایگزیکٹو اور عدلیہ کو آئین نے الگ الگ بنایا ہے، ٹریبونل بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کو دیا جارہا ہے، یہ اپنی مرضی کے فیصلے اور غیر منتخب لوگوں کو برقرار رکھنے کی خواہش ہے۔

الجہاد کیس کا حوالہ دیتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بلڈوزنگ سے ایوان کی وقعت ختم ہو رہی ہے، 90روز میں الیکشن کرانے سے حکومت نے روکا، عدالتی حکم پر بھی الیکشنز 90 روز میں نہیں کرائے گئے، الیکشن کمیشن کا بھی انتخابات 90 روز میں نہ کرانے میں کردار رہا ہے۔

اجلاس کے دوران بیرسٹر علی ظفر نے ماضی کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کہتی ہے عدلیہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں، عدلیہ نے کہاں آپ سے مدد مانگی؟ الیکشن کمیشن کی مدد کے لئے سینیٹ کو استعمال نہ کریں، یہ رویہ اور قانون سازی قابلِ قبول نہیں ہے۔

Related Posts