جو کا فائبر جسم سے زہریلے کیمیکلز کا خاتمہ کر سکتا ہے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

ایک حالیہ سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر کھانے سے قبل جو (بارلے) سے حاصل کردہ فائبر سپلیمنٹ کا استعمال جسم سے خطرناک زہریلے کیمیکلز، یعنی فارایور کیمیکلز (PFAS)، کو خارج کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

فارایور کیمیکلز، جنہیں سائنسی زبان میں پر اور پولی فلورو الکائل مرکبات (PFAS) کہا جاتا ہے، روزمرہ کی متعدد مصنوعات جیسے نان اسٹک برتن، کاسمیٹکس، داغ سے بچاؤ والے کپڑے، فائر فائٹنگ فومز، فوڈ پیکجنگ اور واٹر پروف لباس میں استعمال ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق یہ کیمیکلز نہ صرف ماحول میں صدیوں تک موجود رہتے ہیں بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ ان سے بانجھ پن، بچوں کی نشوونما میں تاخیر اور کینسر جیسی بیماریوں کے امکانات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سائنس دان طویل عرصے سے ایسے طریقے تلاش کر رہے تھے جو جسم سے ان کیمیکلز کو خارج کر سکیں۔ اس نئی تحقیق، جو جریدہ انوائرنمنٹل ہیلتھ میں شائع ہوئی، میں بتایا گیا ہے کہ بیٹا-گلوکن فائبر پر مشتمل جو کے سپلیمنٹ کا باقاعدہ استعمال پی ایف ایز کی مقدار میں واضح کمی لا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، اگرچہ ان زہریلے مرکبات کو مکمل طور پر ختم کرنا مشکل ہے، تاہم قدرتی غذائی سپلیمنٹس کے ذریعے ان کے اثرات کو کم کرنا ممکن ہو رہا ہے، جو ایک حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔

Related Posts