میر پور کے تاریخی شیر بنگلا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بنگلادیش نے پاکستان کو 8 رنز سے ہرا کر تین میچوں کی سیریز میں 2-0 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کر لی۔ یہ فتح بنگلادیش کے لیے ایک عظیم لمحہ ثابت ہوئی، جہاں انہوں نے نہ صرف پاکستان کی مضبوط ٹیم کو چیلنج کیا بلکہ اسے شکست سے دوچار بھی کیا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، لیکن بنگلادیش کے بلے بازوں نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ بنگلادیش کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز کی آخری گیند پر 133 رنز بنائے اور پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔ ذاکر علی نے 55 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی، جبکہ مہدی حسن نے 33 رنز کا اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کی جانب سے سلمان مرزا، عباس آفریدی اور احمد دانیال نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ فہیم اشرف اور محمد نواز نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی۔
134 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستانی ٹیم آخری اوور میں 125 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ فہیم اشرف نے 32 گیندوں پر 51 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کو سہارا دینے کی کوشش کی، لیکن دیگر بلے باز وکٹ پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے۔ عباس آفریدی نے 19 اور احمد دانیال نے 17 رنز بنائے۔ بنگلادیش کے گیند باز شریف الاسلام نے 3 اور مہدی حسن نے 2 وکٹیں لے کر پاکستانی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔
پاکستانی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی، جہاں ابرار احمد کی جگہ احمد دانیال کو شامل کیا گیا۔ قومی ٹیم کی قیادت سلمان آغا کر رہے تھے، جبکہ فخر زمان، صائم ایوب، محمد حارث، حسن نواز، محمد نواز، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، سلمان مرزا اور عباس آفریدی بھی پلیئنگ الیون کا حصہ تھے۔ دوسری جانب، بنگلادیش کی ٹیم میں کپتان لٹن داس، تنزید حسن، پرویز حسین اور توحید ہردوئی شامل تھے۔
بنگلادیش کی اس فتح نے سیریز کو ایک دلچسپ موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔ اب پاکستان کے لیے آخری میچ میں فتح نہ صرف عزت بچانے کے لیے اہم ہے بلکہ ٹیم کے مورال کو بلند کرنے کے لیے بھی ضروری ہے۔ کیا پاکستان آخری میچ میں واپسی کر پائے گا؟ یہ جاننے کے لیے شائقین کرکٹ کی نظریں اگلے میچ پر مرکوز ہیں۔