اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی درخواست ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ کے دوسرے جج کو منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پی ٹی آئی کے سینیٹر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا، جس میں ‘تاخیر انصاف’ پر مؤخر الذکر پر ‘بے اعتمادی’ کا اظہار کیا گیا۔
خط میں اعظم سواتی نے اپنی درخواست ضمانت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے‘۔ انہوں نے لکھا کہ مجھے اغوا کیا گیا اور 2 دسمبر کو پمز ہسپتال سے غیر قانونی طور پر کوئٹہ لے جایا گیا پھر سندھ لے جایا گیا جہاں میرے خلاف 46 جھوٹیمقدمات درج کئے گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد خصوصی عدالت کے جج راجہ آصف محمود کو ”نامعلوم وجوہات کی بناء پر فوری طور پر منتقل“ کر دیا گیا اور ‘کئی دنوں کی تاخیر کے بعد’ نیا جج تعینات کیا گیا، جنہوں نے درخواست ضمانت خارج کر دی۔
اپنے خط کو ختم کرتے ہوئے، اعظم سواتی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور درخواست کی کہ وہ ان ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے دوسرے جج کو منتقل کر دیں۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ، اعظم سواتی کی درخواستِ ضمانت پر ریاست کو نوٹس جاری
قبل ازیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی ریاستی ادارے کے خلاف متنازعہ ٹویٹس پوسٹ کرنے پر بغاوت کے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست کو ملتوی کر دیا۔