پاکستان ریلوے کا خسارہ 300ارب سے تجاوز کرگیا، آڈیٹر جنرل کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ریلوے
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے یہ انکشاف کیا ہے کہ محکمۂ ریلوے کو 9 سال میں 300 ارب سے زائد کا خسارہ ہوا ہے، رپورٹ وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کو بھجوا دی گئی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2011 سے 2020 کے دوران ریلوے کے مجموعی آپریشنل خسارے کا تخمینہ 333 ارب 81 کروڑ 20 لاکھ روپے لگایا گیا۔حکومت کی 361ارب کی سبسڈی خسارے میں کمی کیلئے استعمال ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں مہنگائی کا طوفان، مزید 28اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئیں

وفاقی حکومت نے محمکۂ ریلوے کو مجموعی طور پر 361ارب 55 کروڑ کی سبسڈی دی تھی۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ریلوے کے ذیلی ادارے ہی آپریشنل سسٹم پر بڑا بوجھ ہیں۔ واجب الادا رقوم کی ادائیگی بھی نہ ہوسکی۔

قبل ازیں 3 جون 2014 میں مظفر آباد اسلام آباد ریل لنک کیلئے کشمیر ریلوے لمیٹیڈ کمپنی تشکیل دی گئی جو 5سال تک ہدف پورا کرنے میں ناکام رہی۔کمپنی بند کرنے سے ریلوے کو 6 کروڑ 79لاکھ 45 ہزار روپے کا خسارہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 5 ٹھیکیداروں کے ذمے محکمۂ٪ ریلوے کے کم و بیش 3 ارب 50 کروڑ روپے کے واجبات سالہا سال سے واجب الادا ہیں جن کی ریکوری نہ ہونے سے بھی محکمۂ ریلوے کو خسارے کا سامنا ہے۔ 

Related Posts