اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء عطا ء تارڑ نے کہا ہے کہ لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی، رہائی ممکن نظر نہیں آرہی، چیف جسٹس کا ”گُڈ ٹو سی یو“ اور ”وشنگ یو گڈ لک“ کا پیغام اسلام آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ سے واضح پیغام مل جانے پر ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟ نوازشریف کی سزا یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ جج لگا تھا، لاڈلے کو بچانے کیلئے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے۔
نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا، فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو پتہ ہو کہ فیصلہ کیا ہوگا تو یہ نظام عدل کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس اپنی ساس کی آڈیو لیکس پر انکوائری کیوں نہیں کرواتے،مٹھائی کھانے میں جلد بازی مت کریں۔
ٹک ٹاک سے ملک نہیں چلتے، معیشت کی تباہی کا سب سے بڑا مجرم اسد عمر ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کی مشکلات میں اضافہ نظر آرہا ہے، سائفرمعاملے میں پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات متاثر ہوئے ہیں۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی راہنماء عطاء تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں اس لئے رہائی ممکن نظر نہیں آرہی،توشہ خانہ کی چوری ثابت ہو چکی، یہ سزا معطلی کا کیس تھا جس میں کیس کے میرٹ ڈسکس نہیں ہوتے۔
توشہ خانہ سے ہیرے جواہرات اور گھڑیاں لیکر کاروبار کیا گیا جسکی رسیدیں اور پیسہ چھپایا گیا،سپریم کورٹ کی تاریخ کی میں پہلی دفعہ ہائی کورٹ میں اپیل کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں ڈکٹیٹ کیا گیا۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کردی، رہائی کا حکم
سائفر سنجیدہ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا کیس ہے جس میں عمران خان 30 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں،عمران خان کوچوری اور سائفر کا جواب دینا ہوگا۔