بھارت میں اقلیتوں پر حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والی معروف سماجی کارکن ارون دھتی رائے نے جی 20 اجلاس کے لئے بی جے پی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
نئی دہلی کو اس جی 20 اجلاس کے لئے خوبصورت سے آراستہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر متنازعہ اقدامات کئے گئے ہیں اور کئی کچی آبادیوں اور جھونپڑیوں کو زمین بوس کر دیا گیا ہے اور وہاں رہنے والوں کو دوسری جگہ منتقلی پر مجبور کیا گیا ہے۔
نئی دہلی شہر میں جا بجا دیواروں پر کنول کے پھولوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے پارٹی کے انتخابی نشان کا رنگ و روغن کیا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں مودی کی تصویر کے حامل بڑے بڑے بل بورڈز لگائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سنگاپور، ایئر چائنہ کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ، متعدد مسافر زخمی
معروف مصنف اور سماجی کارکن ارون دھتی نے کہا کہ آپ یہ سوچنے میں حق بجانب ہیں کہ اس تقریب کی میزبانی بھارتی حکومت نہیں بلکہ بی جے پی کی حکومت کر رہی ہے۔
جی 20 اجلاس کے حوالے سے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں ارون دھتی رائے نے کہا کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں سے کسی کو بھی اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ہندوستان میں اقلیتوں سے کیا سلوک ہوتا ہے بلکہ ہر کوئی یہاں تجارت اور عسکری معاہدوں کے لئے آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ یہاں آنے والا کوئی شخص یا سربراہان مملکت نہیں جانتے کہ ہندوستان میں کیا چل رہا ہے۔ ہندوستان میں جو کچھ ہو رہا ہے، امریکہ، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک میں مین اسٹریم میڈیا اس پر بہت تنقید کرتا رہا ہے لیکن حکومتوں کا یکسر مختلف ایجنڈا ہوتا ہے۔ میرا یہی خیال ہے کہ یہاں آنے والوں میں سے کسی کو بھی اس بات سے کوئی فرق پڑتا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ خطرناک ہے کہ بی جے پی کو ہی ملک، قوم، حکومت اور اس کے ادارے بنا کر پیش کیا جا رہا ہے اور صرف ایک فرد مودی کو بھارتیا جنتا پارٹی بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو بند کردیا گیا ہے، کوئی گھر سے باہر نہیں جا سکتا، غریبوں کو شہر سے نکال دیا گیا ہے، جھونپڑیوں اور کچی آبادیوں کا صفایا کردیا گیا ہے، سڑکوں پر پہرا ہے اور ٹریفک غائب ہے، یہ موت کا منظر ہے، اس سب سے ایسا لگتا ہے کہ انہیں ہم سب سے شرم آتی ہے، یہ شہر جیسا ہے انہیں اس بات سے شرم آتی ہے، ایک کانفرنس کے لئے پورے شہر کو بند کردیا گیا ہے۔