مصنوعی ذہانت انسانوں کے پیچھے پڑگئی، ٹیکنالوجی کمپنی کے ہزاروں ملازمین بےروزگار

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ٹیک ڈاٹ

مصنوعی ذہانت (اے آئی) ملازمین کی نوکریوں کے پیچھے پڑ گئی، ایک معروف ٹیکنالوجی کمپنی سے ہزاروں ملازمین کو نکال دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبول عالمی ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم نے مصنوعی ذہانت کے باعث 8 ہزار ملازمین کو فارغ کر دیا جس سے سب سے زیادہ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ متاثر ہوا۔

یہ اقدام کمپنی کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) پر انحصار بڑھانے اور خودکار نظام اپنانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اے آئی نے ابتدائی طور پر ایچ آر کے 200 عہدوں کی جگہ لے لی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اے آئی کے نظام کو اس طرح سے پروگرام کیا گیا ہے کہ وہ معلومات کی ترتیب، ملازمین کی رہنمائی اور دیگر انتظامی امور خودکار طریقے سے انجام دے سکیں۔

رپورٹ کے مطابق آئی بی ایم کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اروند کرشنا نے کہا ہے کہ اے آئی اور آٹومیشن کی مدد سے کمپنی کے اندرونی نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ اس سے حاصل ہونے والی بچت کو دیگر اہم شعبوں جیسے کہ سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، مارکیٹنگ اور سیلز میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اندرونی نظام میں اے آئی اور آٹومیشن کے ذریعے قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے۔

کمپنی کی چیف ہیومن ریسورس آفیسر نکل لاموریو کے مطابق اے آئی کے استعمال کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تمام ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔

آئی بی ایم کے علاوہ دنیا کی کئی دیگر بڑی کمپنیاں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں۔

Related Posts