کیا کورونا ویکسینز دل کیلئے خطرناک ہیں؟ تہلکہ خیز تحقیق سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق نے کورونا ویکسینز کے متعلق شکوک و شبہات کو تقویت پہنچائی ہے۔ تحقیق  میں کورونا کی مختلف ویکسینز کے دل کیلئے مضر ہونے پر بحث کی گئی ہے۔ 

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق موڈرنا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین سے دل کے ورم  جیسے مضر اثر کا خطرہ فائرر۔ بائیو این ٹیک ویکسین کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) نے حالیہ ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے بتائی۔

مگر امریکی ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ویکسینز کے استعمال کے بعد جوان افراد میں دل کے ورم کی مختف اقسام پیری کارڈائی ٹس (دل کی جھلی کے ورم) اور مائیو کار ڈائی ٹس (دل کے پٹھوں کا ورم) کی شرح امریکا بھر میں زیادہ دریافت نہیں ہوئی اور بہت کم افراد میں یہ مضر اثر دیکھنے میں آیا۔

سی ڈی سی کا یہ تجزیہ اس وقت سامنے آیا ہے جب یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے 6 سے 17 سال کی عمر کے گروپ کے لیے موڈرنا ویکسین کے استعمال کی منظوری پر غور کیا جارہا ہے۔

سی ڈی سی کا تجزیہ ویکسین سیفٹی ڈیٹا لنک سسٹم کے ڈیٹا پر مبنی تھا۔

اس ڈیٹا میں 18 سے 39 سال کی عمر کے مردوں میں موڈرنا کی ہر 10 لاکھ خوراکوں کے استعمال سے اوسطاً دل کے ورم کے 97.3 کیسز کو دریافت کیا گیا جبکہ یہ شرح فائرر ویکسین کی ہر 10 لاکھ خوراکوں میں 81.7 کیسز رہی۔

سی ڈی سی نے بتایا کہ دستیاب ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ایم آر این اے ویکسین کے استعمال سے دل کے ورم کا سامنے کرنے والے افراد وقت کے ساتھ ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

Related Posts