اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی حمایت سے کام کر نے والی قومی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کے حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، ان افواہوں میں کہا جا رہا تھا کہ ملک بھر میں اے ٹی ایمز بند ہیں اور آن لائن بینکنگ خدمات میں خلل آیا ہے۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ دعوے بالکل بے بنیاد ہیں اور تمام بینکاری انفراسٹرکچربشمول اے ٹی ایمز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہے ہیں۔
ایک سرکاری عوامی ایڈوائزری میں قومی سی ای آر ٹی نے کہا کہ جو تشویشناک پیغامات شیئر کیے جا رہے ہیں، وہ بے بنیاد ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں جان بوجھ کر افواہیں پھیلانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
بینکوں اور مختلف مالی اداروں میں سائبر سیکورٹی کے شعبے اپنے سسٹمز کی نگرانی کر رہے ہیں اور کسی بھی معتبر سائبر خطرے کے آثار نہیں ملے جو اے ٹی ایم کی فعالیت یا آن لائن بینکنگ آپریشنز کو متاثر کر سکے۔ ایڈوائزری میں عوام کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان کا ڈیجیٹل مالیاتی نظام محفوظ اور مستحکم ہے۔
سی ای آر ٹی نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی بھی غیر تصدیق شدہ معلومات کو نظر انداز کریں جو غیر رسمی ذرائع سے پھیل رہی ہوں اور اس کی بجائے اپنے بینکوں یا سرکاری حکام سے درست معلومات حاصل کریں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سی ای آر ٹی کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے تاکہ تمام مالی خدمات کی سیکورٹی اور استحکام کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
ایڈوائزری میں عوام کے لیے اہم حفاظتی رہنما اصول بھی شامل کیے گئے ہیں۔ شہریوں کو اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت اور آن لائن لین دین کرتے وقت محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہیں حساس مالی معلومات جیسے کہ پن کوڈز، ون ٹائم پاس ورڈز (او ٹی پیز) اور اکاؤنٹ پاس ورڈز کسی کے ساتھ شیئر نہ کرنے کی تنبیہ بھی کی گئی ہے۔
عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ڈیوائسز کو اچھی طرح سے چیک کریں، غیر تصدیق شدہ لنکس پر کلک نہ کریں جو ای میل یا سوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہوں اور ہمیشہ اپنے آن لائن بینکنگ سیشنز مکمل ہونے کے بعد مکمل طور پر لاگ آؤٹ کریں۔
قومی مالیاتی سائبر سیکورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے، سی ای آر ٹی نے مشکوک سرگرمی یا ممکنہ فراڈ کی وارداتوں کی رپورٹ کرنے کے لیے واضح ہدایات فراہم کی ہیں۔
شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے بینک سے رابطہ کریں اور اس واقعے کی سرکاری رپورٹنگ فارم کے ذریعے یا ای میل کے ذریعے رپورٹ کریں۔ یہ چینلز سائبر خطرات اور دھوکہ دہی کے متعلق موثر تحقیقات اور جواب دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔