ملیر میں انسدادِ تجاوزات آپریشن، 500 ایکڑ سے زائد اربوں روپے کی سرکاری زمین واگزار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh High Court orders removal of encroachments from Anda Mor to Manghopir Road

کراچی: ڈپٹی کمشنر ملیر کی ہدایت پر ملیر میں انسدادِ تجاوزات آپریشن جاری ہے جس کے دوران 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرا لی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی سی کی ہدایت پر ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن جاری ہے۔ آپریشن 30 سالہ منسوخ زمینوں پر کیا جارہا ہے جس میں 200 سے زائد غیر قانونی فارم ہاؤسز گرائے جارہے ہیں جو سیاسی و مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ پولیس افسران کی ملکیت میں ہیں۔

سندھ کی تمام 30 سالہ زمینوں کو 11 دسمبر 2018ء کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ 30 سالہ زمین زرعی، ڈیری، کیٹل، پولٹری فارمنگ کیلئے لیز پر دی گئی تھی۔ سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طور پر کمرشل کام کرکے خریدوفروخت کی گئی۔

ڈی سی ملیر نے انسدادِ تجاوزات آپریشن کے متعلق تمام متعلقہ محکموں کوخط لکھا تھا۔ سندھ رینجرز، ڈی آئی جی ایسٹ، ایس ایس پی ملیر، کمانڈر رینجرز 62 اور 42 ونگ کو بھی خط لکھا گیا۔

ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن جاری ہے۔ آپریشن کے دوران 500 ایکڑ سے زائد اربوں روپے کی سرکاری زمین واگزار کرا لی گئی۔ آپریشن کے دوران پولیس اور دیگر اداروں کے سیکڑوں اہلکار موجود ہیں جبکہ آپریشن 1 ہفتے تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: انسدادِ تجاوزات آپریشن، گجر نالے پر ہزاروں مکانات توڑنے کی تیاریاں

Related Posts