سائنسدانوں نے ایک اور خطرناک موروثی بیماری دریافت کر لی

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
سائنسدانوں نے ایک اور خطرناک موروثی بیماری دریافت کر لی
سائنسدانوں نے ایک اور خطرناک موروثی بیماری دریافت کر لی

واشنگٹن: سائنسدانوں نے ایک نئی اور خطرناک موروثی بیماری دریافت کی ہے جو بچوں کی دماغی نشوونما کی رفتار سست کرنے کا باعث بنتی ہے۔

 امریکی جرنل آف ہیومن جینیٹکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق نئی جینیاتی بیماری کی وجہ سے کچھ بچوں کے دماغ غیر معمولی تیزی سے بڑھتے ہیں تاہم اس سے ذہنی نشوونما کا عمل تعطل کا شکار رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا آپ کو کسی نے واٹس ایپ پر بلاک کردیا؟ معلوم کرنا آسان ہوگیا

نئی جینیاتی بیماری میں مبتلا لوگوں کی اکثریت زندگی کے نئے طور طریقے سیکھنے کے معاملے میں مشکلات کا شکار رہتے ہیں جس سے ان کے معیارِ زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاحال بیماری کا نام نہیں رکھا جاسکا۔

اپنی نوعیت کے اعتبار سے جینیاتی اور نئی بیماری پر تحقیق مختلف یونیورسٹیز کے محققین کی عالمی ٹیم نے کی جن میں کوپن ہیگن اور ساؤتھمپٹن کی جامعات شامل ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ بیماری کی وجہ پروٹین کوڈنگ جین میں تبدیلیاں ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ نئی بیماری کی دریافت میڈیکل سائنس میں ایک اہم پیشرفت ہے جس سے ڈاکٹروں کو مریضوں اور ان کے اہلِ خانہ کی مدد کیلئے توجہ مرکوز رکھنے اور فارما کمپنیوں کو بیماری کا علاج تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ جینیاتی بیماریوں کو روکنے کیلئے تاحال کوئی طریقہ دریافت نہیں ہوا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکریننگ کے ذریعے بچوں کی پیدائش سے قبل ہی ممکنہ بیماری کا پتہ چلایا جاسکتا ہے جس سے بیماری کی روک تھام ممکن بنائی جاسکے گی۔

ماہرین کے مطابق نئی بیماری دماغ کے اندر برقی تحریکات کی نقل و حرکت میں جی آر آئی اے 1 نامی جین مدد دیتا ہے تاہم اس کی کمی سے دماغ کی معلومات کو یاد رکھنے میں رکاوٹ ہوسکتی ہے جبکہ آئندہ نسل کی ڈی این اے ترتیب نئی تشخیص کرنے اور نادر بیماریوں کی نئی جینیتیاتی وجوہات کو دریافت کرنے کی صلاحیت بدل رہی ہے۔

Related Posts