غزہ کے محاذ جنگ سے ایک حیرت انگیز تصویر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دنیا میں آئے دن لوگوں کے ساتھ مختلف قسم کے حیرت انگیز واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، جو ذرائع ابلاغ پر سامنے آکر پوری دنیا کیلئے حیرت و استعجاب کا ذریعہ بنتے ہیں۔

حال ہی میں غزہ کے ایک محاذ جنگ کے حوالے سے ایک پرانی حیرت انگیز تصویر وائرل ہے۔ آج کل اسرائیلی افواج نے غزہ کے علاقے الشجاعیہ کو ہدف بنا کر وہاں دن راب بدترین بمباری اور زمینی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے کے بعد اس علاقے سے 60 ہزار کی آبادی انخلا پر مجبور ہوگئی ہے، جبکہ سینکڑوں افراد اسرائیلی حملوں کی زد میں آگئے ہیں۔

اس علاقے میں فلسطینی جانبازوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گھمسان کا رن پڑا ہوا ہے۔ جس تصویر کا چرچا ہے یہ تصویر اسی الشجاعیہ کے علاقے کی ہے، مگر آج کی نہیں، بلکہ 1993ء کی تصویر ہے۔

ایک مسلح اسرائیلی سپاہی کے سامنے فلسطینی بچہ سہما کھڑا ہے۔ تصویر 1993 الشجاعیہ، غزہ۔ 

تصویر میں ایک مسلح صہیونی فوجی کے سامنے ایک سہمے ہوئے فلسطینی بچے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ اب یہ حیرت انگیز اسٹوری سامنے آئی ہے کہ مسلح صہیونی سپاہی کے سامنے سہما ہوا یہ بچہ اب جوان ہو چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس بچے نے اب فلسطینی جانبازوں کا راکٹ یاسین اٹھایا، بارودی سرنگ بچھائی اور اسی فوجی کو جو اب افسر بن چکا تھا، نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ اس تصویر کو عجیب و غریب اتفاق کے عنوان سے شیئر کیا جا رہا ہے۔

Related Posts