واشنگٹن: امریکی سینیٹر نے کہا ہے کہ امریکا کی جو بائیڈن حکومت پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی خواہاں ہے جبکہ امریکی صدر کا بیان بے ساختہ تھا، پاکستان کیلئے ہماری خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر کرس وان ہالن نے صدر جوبائیڈن کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ محکمۂ خارجہ نے وضاحت کی جس سے محسوس ہوتا ہے کہ صدر نے جان بوجھ کر بیان نہیں دیا جبکہ امریکا پاکستان کے ساتھ مربوط و مستحکم تعلقات چاہتا ہے۔
تین سالہ بچہ ماں کیخلاف شکایت لیکر تھانے پہنچ گیا
امریکی سینیٹر نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاری سے نمٹنے کیلئے پاک امریکا روابط بڑھے، ہم نے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے بھی بات چیت کی۔ پاکستان کو ہنگامی امداد دینے میں ہم سب سے آگے رہے۔ مزید مدد کیلئے بھی پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
سینیٹر وان ہالن نے کہا کہ عمران خان کی حکومت امریکا کی مداخلت سے گری، یہ الزام بے بنیاد ہے۔ انتخابات کے دعوے ایک جانب رہے، تاہم اس قسم کےا لزامات جھوٹے ہیں۔
کرس وان ہالن نے کہا کہ ہم عمران خان حکومت کے ساتھ بھی کام کرتے آئے ہیں۔ میں نے ساتھیوں کے ہمراہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو عارضی تحفظ کا درجہ دینے کیلئے خط لکھا ہے۔