اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کو سود ادا کرنے کیلئے 3000ارب روپے اضافی قرض لینا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ پارلیمانی امور علی محمد خان نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے باعث عام آدمی یقیناً پریشان ہے لیکن مہنگائی کی ذمہ دار صرف موجودہ حکومت نہیں، ہم نے 3000ارب قرض لیا جس سے سود کی ادائیگی ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی فنڈنگ حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے۔اٹارنی جنرل
صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل پر دستخط کردیئے
مہنگائی کا ذمہ دار سابقہ حکمرانوں کو ٹھہراتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 4سال تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مصنوعی سہارا دیا، مفتاح اسماعیل نے ڈالر کو ڈی ویلیو کردیا۔ ہم روپے کو اس کی اصل قدر پر چھوڑ چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن کو فنڈنگ روکنے پر تبصرہ کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے، آئین کے تحت حکومت اسے فنڈز جاری کرتی ہے۔ وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کی فنڈنگ روکنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے فنڈنگ اور الیکشن کمیشن پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی فنڈنگ حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے، جسے نبھانا حکومت کا فرض ہے۔
حال ہی میں پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی طرف سے یہ اعلان سامنے آیا کہ الیکشن کمیشن نے اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال نہ کی تو فنڈنگ نہیں کی جائے گی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ فنڈنگ کو کسی خاص طریقہ کار سے منسلک نہیں کیا جاسکتا۔