الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ الخدمت کا بین الاقوامی رفاہی اداروں کے اشتراک سے 7 اکتوبر سے غزہ میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اِس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں پانی، خوراک اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ الخدمت نے فوری طورپر غزہ میں موجود بین الاقوامی رفاہی اداروں کے اشتراک سے میسر و موجود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں اوراسکولوں میں قائم کیمپوں میں پکے پکائے کھانے اور موسمی اثرات سے بچاؤ کے لیے ونٹر پیکیج کی تقسیم کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
اِسی طرح آبادیوں میں خشک راشن تقسیم کیا جا رہا ہے اور ابتدائی طور پر اسپتالوں کو ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت اب تک 15 کروڑ کا امدادی سامان غزہ کے باسیوں کو فراہم کیا جا چکا ہے اور مزید 50 کروڑ روپے بھی غزہ متاثرین کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے محاصرے کے باعث غزہ کے اندر سے دستیاب امدادی سامان کے ذریعے ریلیف کا کام جاری ہے، اس کے علاوہ الخدمت فاؤنڈیشن بین الاقوامی اداروں کے ذریعے امدادی سامان رفح بارڈر پر پہنچا چکی ہے، رفح بارڈر کچھ وقت کے لیے بھی کھلا تو امدادی سامان کے ٹرک متاثرہ علاقوں تک پہنچ جائیں گے۔
ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہا کہ متاثرہ علاقے میں قائم ترکش فرینڈ ہاسپٹل میں موجود ترک ڈاکٹر نے بتایا کہ ہاسپٹل میں صرف 24 گھنٹوں کا ڈیزل اور فیول باقی رہ گیا ہے، وہ ختم ہوتے ہی میڈیکل سروسز بند ہوجائیں گی۔